مشرف کیخلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی شروع کردی، وفاق

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 15 فروری 2013
مشرف پر2 مرتبہ آئین توڑنے ، ججوں کو نظر بند کرنے ،ایمرجنسی نافذ اور وکلا پرتشدد کے الزامات  فوٹو: فائل

مشرف پر2 مرتبہ آئین توڑنے ، ججوں کو نظر بند کرنے ،ایمرجنسی نافذ اور وکلا پرتشدد کے الزامات فوٹو: فائل

لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے روبرو وفاقی حکومت کے وکیل کا کہنا ہے کہ سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس معاملے پر سیکریٹری داخلہ کو شکایت کنندہ آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

جسٹس کاظم رضا شمسی نے رانا جمیل ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی شروع کی تو وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ1994 میں وفاقی حکومت نے ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق غداری کا مقدمہ درج کروانے کا اختیار وفاقی سیکریٹری داخلہ کودیا گیا ہے، پرویزمشرف کی 3 نومبر کی ایمرجنسی اور آئین کی معطلی کے معاملے پر بھی وفاقی سیکریٹری داخلہ ہی کارروائی کر سکتے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ درج کروانا اتنا آسان نہیں جتنا سمجھا جا رہا ہے۔

8

درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نے دو مرتبہ آئین توڑا اور منتخب حکومت کو برطرف کیا جوآئین پاکستان کے مطابق غداری ہے، پرویز مشرف نے 2007ء میں ملک میں ایمر جنسی نافذ کر کے ججز کو گھروں میں نظر بند کیا، وکلا پرتشدد اورآئین کو توڑا ان کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروانے اور اس کے مطابق کارروائی کرنے کے احکامات جاری کر ے۔

ثنا نیوز اور آن لائن کے مطابق وفاق کے نمائندے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس معاملے پر کمپلینٹ آفیسر ایف آئی اے کو تحریری درخواست دیں گے کہ پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کی جائے جس کے بعد ایف آئی اے میں پرویز مشرف کے خلاف کارروائی آگے بڑھے گی ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔