ملک میں سبزی لینا مشکل اور موبائل لینا آسان ہوگیا ہے، چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

ویب ڈیسک  جمعـء 13 ستمبر 2013
ایک بھتہ خور درجنوں سموں سے کسی شخص کو فون کرتا ہے لیکن اداروں کے پاس اس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ   فوٹو: فائل

ایک بھتہ خور درجنوں سموں سے کسی شخص کو فون کرتا ہے لیکن اداروں کے پاس اس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ فوٹو: فائل

پشاور: چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان نے غیر قانونی سموں کی فروخت کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی اے، صوبائی چیف سیکریٹری اور تمام موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز کو عدالت میں طلب کرلیا ہے۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان پر مشتمل سنگل رکنی بینچ نے غیر قانونی سموں کی فروخت پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ آج ملک میں سبزی لینا مشکل اور موبائل لینا آسان ہوگیا ہے، پاکستان میں بدقسمتی سے کرپشن زیادہ ہے، سموں کی خرید و فروخت کے لئے کوئی قانون نہیں اور سمیں کن قواعد وضوابط کے تحت فروخت کی جاتی ہیں کسی کو نہیں پتہ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بھتہ خور درجنوں سموں سے کسی شخص کو فون کرتا ہے لیکن اداروں کے پاس اس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں اور نہ ہی پی ٹی اے اور وفاق اس جانب توجہ دے رہے ہیں۔

دوست محمد خان نے غیر قانونی سموں کی فروخت کے معاملے پر جواب دینے کے لئے چیئرمین پی ٹی اے، صوبائی چیف سیکریٹری اور موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز کو عدالت طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔