سندھ پولیس میں مزید 10ہزار اہلکار بھرتی کرنے کی ہدایت

اسٹاف رپورٹر  منگل 2 ستمبر 2014
احتجاجی مظاہروں کیلیے پولیس افسران تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ رکھیں، قائم علی شاہ۔ فوٹو: فائل

احتجاجی مظاہروں کیلیے پولیس افسران تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ رکھیں، قائم علی شاہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رواں مالی سال میں مزید 10ہزار پولیس اہلکاروں کی بھرتی کے لیے رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس سندھ کو 5 ہزار بلٹ پروف جیکٹس، 100 بلٹ پروف پولیس موبائل کی خریداری کے عمل کو کم سے کم مدت میں مکمل کرنے اور کراچی میں ڈی این اے لیب کے قیام کیلیے مکمل پی سی ون پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

انھوں نے محکمہ داخلہ کوہدایت کی کہ عدلیہ سے رابطہ کرکے ٹارگٹڈ آپریشن کے مقدمات چلانے کے لیے 4 سے 5 انسداد دہشت گردی کی عدالتیں مختص کرنے اور ہائی پروفائل مقدمات کی پیروی کراچی سے باہر منتقل کرنے کے لیے تجاویز جلد پیش کرنے کی ہدایات بھی دیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے پولیس افسران کو حالیہ سیاسی احتجاجی مظاہروں کو نہ روکنے اور ان سے صبر و تحمل سے پیش آنے کی بھی ہدایات دیں۔

یہ احکام انھوں نے پیرکو وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کے دوران دیے۔ اجلاس میں صوبائی چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ ، صوبائی سیکریٹری قانون میر محمد شیخ، ایڈووکیٹ جنرل فتاح ملک، اسپیشل سیکریٹری داخلہ محمد نواز شیخ، قائم مقام آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی، کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، ایڈیشنل آئی جی پولیس کراچی غلام قادر تھیبو، تمام ڈی آئی جیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دیگر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کامیابیوں اور کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے اقدام سے کراچی سمیت پورے صوبے سندھ میں امن و امان کی صورت حال بہتر ہوئی۔

انھوں نے کہا کہ ابھی تک سندھ پولیس کے انویسٹی گیشن ونگ اور پراسیکیوشن برانچ میں رابطے کا فقدان ہے جس کی وجہ سے مجرموں کو سزائیں دلانے کا عمل غیر تسلی بخش ہے۔ انھوں نے ان دونوں ڈپارٹمنٹس میں مربوط تعاون پر زور دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے گذشتہ مالی سال میں محکمہ پولیس میں 10ہزار پولیس اہلکار اور 2 ہزار رٹائرڈ فوجی اہلکار بھرتی کیے جبکہ رواں مالی سال میں مزید 10ہزار پولیس اہلکار اور ایک ہزار رٹائرڈ فوجی اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔

تحریک انصاف کے ورکرز کی جانب سے احتجاجی مظاہروں سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پولیس افسران مظاہرہ کرنے والے کارکنوں کے مقامی قیادت سے مستقل رابطے میں رہیں اور مظاہرین کے ساتھ ایسا برتاؤ کریں جس سے کسی بھی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے قائم مقام انسپیکٹر جنرل سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے کہا کہ بلٹ پروف جیکٹس، بکتربند گاڑیوں اور پولیس کے لیے دیگر آلات کی خریداری کا عمل تیز کیا جا رہا ہے اور کچھ ہفتوں کے اندر سامان کی خریداری کے ٹینڈرز دیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔