روس پاکستان کوایل این جی پائپ لائن کیلیے 2بلین ڈالر قرضہ دیگا

ظفر بھٹہ  ہفتہ 18 اپريل 2015
1100کلومیٹر طویل یہ پائپ لائن کراچی بندرگاہ سے لاہور تک بچھائی جائے گی۔ فوٹو : فائل

1100کلومیٹر طویل یہ پائپ لائن کراچی بندرگاہ سے لاہور تک بچھائی جائے گی۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: پاکستان اور روس کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت روس پاکستان کو ایل این جی گیس کی پائپ لائن بچھانے کے لیے 2بلین ڈالر کا قرضہ دے گا۔ یہ بات پٹرولیم کے وفاقی وزیرشاہد خاقان عباسی نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگومیں کہی۔

انھوں نے مزید کہاکہ بدلے میں روسی کمپنیوں کو پائپ لائن بچھانے کے ٹھیکے دیے جائیں گے۔ 1100کلومیٹر طویل یہ پائپ لائن کراچی بندرگاہ سے لاہور تک بچھائی جائے گی۔ اس سلسلے میں ابتدائی معاہدہ ماسکو میں ہوا جبکہ حکومتوں کے درمیان پر باضابطہ معاہدہ اگلے ماہ متوقع ہیے جس کے بعد پاکستان روسی حکومت کی تجویز کردہ کمپنیوں سے معاہدے کرے گا۔

یہ ٹھیکے روسی کمپنیوں کوکسی بڈنگ کے بغیر دیے جائیں گے۔ اس سے قبل ’نوبڈنگ‘ کی ایسی ہی شرائط پر سابق سوویت یونین نے پاکستان میں اسٹیل مل بھی تعمیرکیا تھا۔ پائپ لائن کیلیے سرمایہ کاری کی روسی پیشکش دراصل پاکستان کو ایل این جی کی فروخت کرنے کی تمہید ہے۔ واضح رہے کہ روس یہ گیس پیدا کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے اوریوکرین معاملے میں یورپی یونین سے تنازعے کے بعدسے نئی منڈی کی تلاش میں ہے۔

وزیرپٹرولیم نے یہ بھی کہاکہ روس 2016سے ایکسپورٹ شروع کرے گا اور اس نے پاکستان کو بھی گیس فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پائپ لائنوں کیلیے لیا جانے والا قرضہ اتارنے کیلیے اوگرانے سرکاری گیس کمپنیوں کوصارفین سے ہر ماہ گیس بلوں میں اضافی وصولی کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ توقع ہے کہ ان منصوبوں میں سوئی سدرن 300ملین ڈالراور سوئی ناردرن گیس کمپنی 750ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔