پنجاب پولیس کی پھرتیاں، اصل ملزم کے بجائے 13 ماہ کا بچہ عدالت میں پیش

ویب ڈیسک  بدھ 25 نومبر 2015
عدالت نے معصوم بچے پر مقدمہ درج کرنے  ہر برہمی کا اظہار بھی کیا،فوٹو:ایکسپریس

عدالت نے معصوم بچے پر مقدمہ درج کرنے ہر برہمی کا اظہار بھی کیا،فوٹو:ایکسپریس

لاہور: خادم اعلیٰ کے صوبے میں پولیس جرائم کی بیخ کنی کے لئے کتنی فعال ہے اس کا اندازہ اس سے ہی لگایاجاسکتا ہے کہ اصل ملزم کے بجائے 13 ماہ کے بچے کو پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کے الزام میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے ایک 13 ماہ کے بچے اقدس کو پیش کیا گیا جس پر الزام تھا کہ اس نے شیخوپورہ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی ہے۔ ننھا اقدس اپنے والد کی گود میں عدالت میں پیش ہوا، اس موقع پر بچے کے والد اور اس کے وکیل کا کہنا تھا کہ اقدس بھلا کس طرح پولنگ اسٹیشن میں گھس کر توڑ پھوڑ کرسکتا ہے اس پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے اور غلط ہیں اس لیئے مقدمے میں سے اس کا نام خارج کیا جائے،انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے معصوم بچے پر مقدمہ درج کرنے  ہرسخت برہمی کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر پولیس نے اپنے مؤقف میں نااہلی تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اس بچے کا مقدمے سے کوئی تعلق نہیں  بلکہ اصل ملزم اقدس کوئی اور ہے جسے آئندہ سماعت پر پیش کردیا جائے گا۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے 13 ماہ کے اقدس کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے گھر واپس بھیج دیا جب کہ مقدمے میں  نامزد 2 ملزمان کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

واضح رہے کہ  پنجاب میں 19 نومبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران شیخوپورہ میں پولنگ اسٹیشن پر گھس کر توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں 15 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں 13 ماہ کے اقدس کا نام بھی آگیا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔