پی آئی اے میں لازمی سروس ایکٹ کو خیبر پختونخوا کے اسپتالوں سے نہ ملایا جائے، عمران خان

ویب ڈیسک  منگل 9 فروری 2016

پشاور: چئیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پی آئی اے میں لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کا موازنہ  خیبر پختونخوا کے اسپتالوں سے نہ کیا جائے۔ 

پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے تمام منافع بخش ادارے  بیچ دیئے ہیں ۔ قومی ائرلائن دنیا کی بہترین ائر لائن تھی لیکن اس میں سفارش اور من پسند افراد کی تعیناتی تباہی کا باعث بنی ۔ اب پی آئی اے کی منیجمنٹ ٹھیک کرنے کے بجائے اس کی نجکاری کی بات کی جارہی ہے، بتایا جائے کہ قومی ائرلائن پر واجب الادا 300 ارب کا  قرضہ کون سی پرائیویٹ کمپنی دے گی ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ خیبرپختون خوا کے اسپتالوں میں لازمی سروس ایکٹ کے نفاذ کو پی آئی اے کی نجکاری کے ساتھ نہ ملایا جائے ۔ ہم نے سرکاری اسپتالوں کو بیچنے کے بجائے اس کی منیجمنٹ کی اصلاحات کی بات کی ہے اور لازمی سروس ایکٹ کا حکم عدالت کی جانب سے دیا گیا ہے تاکہ اسپتالوں میں ہڑتال نہ کی  جائے  ہم قانون کی پاسداری کرتے ہیں،عدالت کا حکم نہ مان کر توہین عدالت کے مرتکب نہیں ہونا چاہتے ۔

چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمیں عوام نے تبدیلی کے نام پر ووٹ دیئے اورسرکاری اداروں میں اصلاحات اس کا حصہ ہے ۔   ہم نے سرکاری اسپتالوں کی بہتری کےلئے 6 ارب روپے جاری کئے۔ ہیلتھ ریفارمز ایکٹ کی منظوری سے قبل ڈاکٹروں اور طبی عملے کو پرکشش مراعات دی گئیں اور اب سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹ اسپتالوں کے معیار پر لانے کے لئے اہل افراد کو انتظامی بورڈ میں تعینات کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اسپتالوں کی حالت بہتر بنانا چاہتے ہیں لیکن کچھ مفاد پرست اور  شر پسند عناصرراہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں اور سرکاری اداروں کو مفلوج کرکے اپنے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں ۔  ڈاکٹروں کو ہڑتال پر ن لیگ کے رہنما امیر مقام نے اکسایا   ہم ان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔