لبیک اللھم لبیک؛ حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ آج ادا کیا جائے گا

ویب ڈیسک  ہفتہ 10 ستمبر 2016

مکہ مکرمہ:  ایک لاکھ 43 ہزارسے زائد پاکستانیوں سمیت دنیا بھر کے تقریباً 20 لاکھ مسلمان حج کا رکن اعظم یعنی وقوف عرفہ آج ادا کریں گے۔

دنیا بھرسے آئے ہوئے 14 لاکھ سے زائد مسلمان اور سعودی عرب میں مقیم لاکھوں افراد لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے ہوئے منٰی سے میدان عرفات پہنچ رہے ہیں جہاں حج کے خطبے کے بعد ظہر اور عصر کی نمازیں امام کی اقتدا میں ایک ساتھ ادا کی جائیں گی۔ عصر کے وقت سے غروب آفتاب تک حجاج اللہ تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں مانگیں گے اور پھر غروب آفتاب کے بعد حجاج مزدلفہ کے لئے روانہ ہو جائیں گے جہاں مغرب اور عشا کی نمازیں اکٹھی ادا کی جائیں گی۔ حجاج کرام رات کھلے آسمان تلے گزار کر 10 ذی الحجہ کی صبح رمی جمرات کے لیے کنکریاں چُنیں گے اور منیٰ واپس روانہ ہو جائیں گے، منیٰ پہنچ کر سب سے پہلے بڑے شیطان کو کنکریاں ماری جائیں گی جس کے بعد حجاج کرام جانور کی قربانی کر کے سر مُنڈوا کر اپنا احرام کھول دیں گے اور خانہ کعبہ جاکر طواف زیارت کریں گے اور پھر واپس منیٰ لوٹ جائیں گے، 11 اور 12  ذی الحجہ کو تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری جائیں گی۔

مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں  ایک لاکھ سیکیورٹی اہلکار  تعینات ہیں جب کہ ہیلی کاپٹروں اور ہوائی جہازوں کی مدد سے بھی مشاعر مقدسہ کی نگرانی کی جارہی ہے، حاجیوں کی مدد اور رہنمائی کے لئے سعودی بوائزاسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے 4500 سے زائد رضاکار بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

مسجد الحرام سے چند میل دور سڑکوں کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔ سعودی حکام نے اس مرتبہ منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے اوقات میں بھی کمی کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔ ساڑھے 3 ہزاراہلکاروں پر مشتمل انسداد دہشت گردی کے خصوصی اسکواڈ نے بھی ذمہ داریاں سنبھال لیں جبکہ پورے علاقے میں 5 ہزار کلوز سرکٹ کیمرے نصب کر کے چپے چپے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ سعودی ولی عہد، وزیرداخلہ اور سپریم حج کمیٹی کے چیئرمین شہزادہ محمد بن نائف نے خبردار کیا ہے کہ حج کی حرمت اور عازمین کی سیکیورٹی کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی، حج کے اجتماع کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے اور اس موقع پرکسی قسم کی نعرے بازی یا مظاہرے  کی اجازت نہیں دے جائے گی۔عازمین حج سیاسی پروپیگنڈا یا حج کی حرمت کو متاثر کرنے والی کسی بھی سرگرمی میں ملوث نہ ہوں۔

سعودی وزارت صحت کے مطابق حج کے دوران کوئی وبا پھوٹنے کا اندیشہ نہیں، عازمین حج کو علاج معالجے کی سہولتیں مہیا کرنے کے لئے 25 اسپتالوں میں 5200 بسترتیار ہیں جبکہ 2600 افراد پر مشتمل طبی عملہ تعینات کیا گیا ہے۔ کسی حادثاتی صورتحال سے بچنے کے لئے ہر حاجی کوالیکٹرونک بریسلٹ بھی دیا گیا ہے، اس نئی ٹیکنالوجی سے ان حجاج کو ڈھونڈنے میں مدد ملے گی جو لاپتہ ہو جائیں یا جنھیں چوٹ لگی ہو۔ منیٰ، میدان عرفات اور مزدلفہ کی صفائی کے لئے بھی 23 ہزار کارکن تعینات کردیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔