- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے موجود نہیں، اعزازچوہدری
لندن: امریکا میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں اعزازچوہدری نے کہا کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کے محفوظ ٹھکانے موجود نہیں ہیں، پھر بھی امریکا کو شک ہے تو وہ ہمیں بتائے کیونکہ ہم بھی انھیں ختم کرنا چاہتے ہیں، ہم خود ان کوپاکستان سے بھیجنا چاہتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ طالبان اورحقانی ہمارے پاس رہیں، ہم تو ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے ملک جا کررہیں کیونکہ وہ ان کا ملک ہے اور وہاں کی مرکزی سیاسی دھارے میں جا کرشامل ہوں، ہماری اطلاعات کے مطابق ان کے پاس وہاں 43 فیصد علاقہ موجود ہے تو ان کو پاکستان میں رہنے کی کیا ضرورت ہے۔
اعزازچوہدری نے کہا کہ افغان مہاجرین ہماری سکیورٹی کے لیے خطرہ بنتے جارہے ہیں، اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی واپس جائیں تاکہ سرحد کو محفوظ بنایا جائے، پھربرے لوگ نہ ِادھر سے اُدھر جائیں اورنہ ہی اُدھر سے ادھر آئیں، ہمیں بات چیت کے راستے رکھنے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ انٹیلی جنس کا تعاون بھی رہے۔
پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کا ہدف افغانستان میں استحکام لانا ہے اور ہمارا بھی یہ ہی مقصد ہے، ہمیں اس حوالے سے مل کرکام کرنا ہوگا کیونکہ اسی میں ہمارا فائدہ ہے، ہم مل کرآگے بڑھ سکتے ہیں، امریکا نے افغانستان میں جو اہداف طے کیے ہیں ان کے لیے مل کرکام کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔