- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
میٹرک کے امتحانات کی تیاریوں کو حتمی شکل نہ دی جا سکی
کراچی: کراچی میں میٹرک کے پرچوں کے آغازسے محض 7روزقبل بھی بعض اسکولوں کی مداخلت کے سبب امتحانات کی تیاری کوحتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔
امتحانی مراکزکاتعین ابھی تک جاری ہے اور بلدیہ ٹاؤن کے بعض اسکول مالکان نے ایک روزقبل کیے گئے احتجاج کی آڑمیں متعین کیے گئے کئی امتحانی مراکزکوتبدیل کرا دیا ہے یہ اسکول مالکان اپنی ایسوسی ایشن کی بنیادپرحکام کو دباؤ میں لے کرکچھ من پسند اسکولوں میں امتحانی مراکزقائم کرانے میں کامیاب بھی ہوگئے ہیں اورکچھ اسکولوں میں تعمیراتی کام کابہانہ بنا کر یہاں سے امتحانی مراکزمنتقل کرا دیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی ایک ہفتے بعد شروع ہونے والے سالانہ امتحانات میں بہترانتظام کیلیے میٹرک کے امتحانی مراکزکی تعدادکم نہیں کرسکا، اور بورڈ کے شعبہ امتحانات کے تحت نویں اوردسویں کے سالانہ امتحانات میں شریک ہونے والے ساڑھے تین لاکھ سے زائد امیدواروں کیلیے بنائے گئے امتحانی مراکزکی تعداد اس سال بھی 389تک جاپہنچی جس میں 177 طالبات اور 212 طلبہ کے مراکز ہونگے ،گزشتہ برس 390 امتحانی مراکز میں میٹرک کے پرچے لیے گئے تھے، قائم مقام ناظم امتحانات کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ اس سال امتحان دینے والے طلبہ وطالبات کی تعداد مزید بڑھ گئی ہے جس کے سبب امتحانی مراکزکی تعدادمیں کمی ممکن نہیں رہی۔
اس سلسلے میں بورڈ سے حاصل ہونے والے اعدادوشمارکے تحت اب تک موصولہ امتحانی فارمز کے مطابق اس سال میٹرک کے سالانہ امتحانات میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 52ہزار729امیدوارشریک ہو رہے ہیں اورقائم مقام ناظم امتحانات خالد احسان کے مطابق یہ تعدادگزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً 3 ہزار زیادہ ہے گزشتہ برس تقریباً ساڑھے 3 لاکھ امیدوارمیٹرک کے امتحانات میں شریک ہوئے تھے، اعداد و شمارکے مطابق میٹرک سائنس گروپ میں 3لاکھ 8 ہزار 713 امیدوارشریک ہورہے ہیں جس میں سے 140384 طالبات جبکہ329 168طلبہ ہیں۔
نویں جماعت سائنس گروپ میں 70192طالبات اور 83851 طلبہ شریک ہونگے او ردسویں جماعت سائنس گروپ میں نویں جماعت کے مساوی 70192طالبات جبکہ 84478 طلبہ ہوں گے، مزیدبراں جنرل گروپ کے امتحانات میں 44079 طلبہ وطالبات شریک ہورہے ہیں جن میں نویں جماعت میں 12088طالبات اور 9765 طلبہ شرکت کر رہے ہیں، دسویں جماعت جنرل گروپ میں 13212 طالبات اور9014طلبہ کی شرکت متوقع ہے، ادھربورڈ کے تحت سی سی اووزکی فہرست بھی ابھی تیاری کے مراحل میں ہے۔
مجموعی طورپر645نام سی سی اووزکی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں، واضح رہے کہ بورڈ نے رواں برس میٹرک سائنس کے سالانہ امتحانات دوپہرجبکہ جنرل گروپ کے صبح کی شفٹ میں لینے کافیصلہ کیاہے، چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کے مطابق ناموراورزیادہ حدود اربع رکھنے والے نجی اسکولوں کاہرسال یہ شکوہ رہتاتھاکہ امتحانی مراکز بنانے سے ان کے اسکولوں میں دیگرکلاسز کی تدریس متاثر ہوتی ہے جس کے سبب ان اسکولوں میں امتحانی مراکزقائم نہیں ہوپاتے تھے تاہم اب سائنس کے امتحانات کو دوپہر کے اوقات میں منتقل کرنے سے ان نجی اسکولوں میں بھی امتحانی مراکزکاقیام ممکن ہوگیاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔