- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- کارکردگی نہ دکھانے والے ججز کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
تحریک انصاف کے تین ارکان اسمبلی پیپلز پارٹی میں شامل
لاہور: تحریک انصاف خیرپختونخوا اسمبلی کے تین ارکان نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف کی تین وکٹیں اڑا دیں، پی ٹی آئی کے تین ناراض ارکان اسمبلی پی پی کے جیالے بن گئے، تحریک انصاف خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکان اسمبلی زاہد درانی ،عبیداللہ مایار اور نگینہ خان نے لاہور میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کرکے پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا ۔
بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے زاہد درانی نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے فاؤنڈر ممبر تھے ہم نے پارٹی کو ایک مقام تک پہنچایا، ہم پر الزامات لگائے گئے لیکن ہم نے ان کی وضاحت کی تاہم پھر بھی کوئی کمیٹی والا ہم سے ملنے نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: ووٹ بیچنے کے الزام میں شوکاز نوٹس ملنے پر اکثریتی پی ٹی آئی ارکان کا عدالت جانے کا فیصلہ
عبید اللہ مایار کا کہنا تھا کہ کے پی کے میں جو حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں اور بھی بہت سے ساتھی ہیں جو پیپلز پارٹی میں آنا چاہتے ہیں ہم پیپلز پارٹی میں بطور ورکر کام کرنے کے خواہش مند ہیں جب کہ ہمارے خلاف پی ٹی آئی نے جو ایکشن لیا اس کی اب کوئی اہمیت نہیں۔
اس موقع پر نگینہ خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جو نوٹس جاری کیے ہیں اس میں کچھ واضح نہیں لکھا، پی ٹی آئی کے بہت سے ایم پی ایز ان سے نالاں ہیں ہمیں مختلف جماعتوں سے آفرز ہیں لیکن ہم پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں اور ان کے ساتھ کام کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔