- قومی ٹیم کی اوپننگ جوڑی کیا ہوگی؟ سلیکشن کمیٹی نے لب کشائی کردی
- سونے کی فی تولہ قیمت میں 900 روپے کمی
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں کشمیری نوجوان شہید
- حسن علی کی واپسی! شائقین نے سلیکشن کمیٹی پر سوال اٹھادیا
- پختونخوا؛ سکیورٹی فورسز اور پولیس وین پر حملے، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
محکمہ صحت میں دیگر محکموں سے آنیوالے افسران ہٹادیے گئے
کراچی: صوبائی محکمہ صحت میں متعدد افسران کو ان کے عہدوں سے ہٹادیاگیا، ہٹائے جانے والے افسران کواپنے اصل محکموں میں رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کردی گئیں۔
ان افسران نے اپنی ملازمتیں محکمے میں ضم کرائی تھیں، تفصیلات کے مطابق سیکریٹری صحت نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر محکمے میں ضم ہونیوالے افسران کو ہٹاکر انھیں محکمہ صحت سے فارغ کردیا، محکمے سے فارغ کیے جانیوالے افسران میں ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر رضی الدین، ایڈیشنل سیکریٹری صحت ترقیات کرن نعمان، سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالستارجتوئی اور ڈی جی پروٹوکول دبیراحمد خان بھی شامل ہیں تاہم محکمے کے ایک اعلیٰ افسرکے مطابق ایسے تمام افسران کو محکمے سے فارغ کردیا گیا ہے۔
ہٹائے جانے والے افسران ڈاکٹر رضی الدین خان جو محکمہ صحت میں ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمنسٹریشن تھے لیکن ان کے پاس ایڈیشنل سیکریٹری مانیٹرنگ ایند امپلی مینٹشن کا بھی چارجہ تھا ڈاکٹر رضی الدین اس سے قبل سیسی کے ملازم تھے انھیں محکمے سے فارغ کردیا گیا ہے جبکہ ایڈیشنل سیکریٹر ی ترقیات محکمہ صحت کرن نعمان کوان کے عہدے سے ہٹادیا گیا کرن نعمان ہیلتھ ریفارم یونٹ کی بھی سربراہ تھیں۔
محکمہ کے افسر کے مطابق کرن نعمان بھی سیسی کی ملازمہ ہیں جن کی ملازمت کو محکمہ صحت میں ضم کرکے انھیں گریڈ 19 میں تعینات کیا گیا تھا اوران کی ملازمت کو صوبائی سیکریٹریٹ سروس اور بعدازاں ایکس پی سی ایس گروپ میں ضم کیا گیا تھا، سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عبدالستارجتوئی نے محکمہ سے اپنا تبادلہ اینٹی کرپشن میں کرایا اور اپنی ملازمت بھی اسی محکمے میں ضم کرالی تھی اوروہ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن تعیناتے تھے جبکہ دبیر احمد خاں ڈائریکٹر پروٹوکول جو پہلے سول اسپتال میں چیف فزیو تھراپسٹ تھے انھوں نے بھی اپنی ملازمت کو سیکریٹیریل گروپ میں ضم کروالیا تھا تاہم حکومت سندھ نے ان دونوں افسران کوسرپلس پول میں بھیج دیا ہے،سرپلس پول میں ایسے افسر بھیجے جاتے ہیں جن کے اصل محکمے ختم ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔