- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
ہاتھ پرہاتھ رکھ کربیٹھنےسےکچھ نہیں ہوگا ترقی کیلئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم
چین/ گوانگ ژو: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے ۔
چین کے صوبے گوانگ ژو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نانگا پربت بیس میں غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ہلاکت سے پاکستان کی ساکھ بہت متاثر ہوئی ہے، اس المناک واقعے کے بعد وہ نہیں سمجھتے کہ اب غیر ملکی کوہ پیما پاکستان آئیں گے۔ ہمیں ملک میں امن و امان کی صورت حال پر بھی توجہ دینا ہوگی اس سلسلے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، دورہ چین سے واپسی پر وہ اس سلسلے میں ملک کی تمام سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر قومی سیکیورٹی پالیسی کا تعین کریں گے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا دوہ چین توقع سے بھی زیاہ کامیاب رہا، چینی قیادت نے انہیں جو عزت اور مقام دیا وہ قابل تحسین ہے۔ دورے کے دوران ہماری پہلی ترجیح بجلی بحران کے خاتمے کے لئے چین سے معاونت کا حصول اور متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں پر معاہدے شامل تھے تاہم پاکستان اور چین کے درمیان دیگر کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں جن میں کاشغر گوادر شاہراہ، کراچی لاہور موٹر وے کی تعمیر، گوادر پورٹ کی ترقی اور بجلی کے منصوبے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی و لاہور میں میٹرو سروس اور کراچی تا پشاور بلٹ ٹرین سمیت کئی دیگر منصوبوں پر بات چیت کی گئی ہے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے جہاں ملک خوشحال ہوگا وہیں خطے میں بھی ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔ ان تمام منصوبوں پر عمل درآمد اور چینی سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کرنے کے لئے وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی سیل قائم کیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ گزشتہ 12 برس کے دوران ملک کو عوام کا درد سمجھنے والی قیادت نہیں ملی جس کے باعث ہر آنے والا دن ہمارے لئے بد سے بد تر ہورہا ہے۔ اگر برسر اقتدار افراد عوام کی فلاح کے لئے کچھ کرتے تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی، ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھنے سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، ملک کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ہمیں سخت فیصلے کرنا ہوں گے ورنہ ہم اسی طرح مسائل میں ہی گھرے رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔