- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
- چیف جسٹس مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کے بجائے تمام تجاویز سامنے لائیں، پی ٹی آئی کا مطالبہ
- کراچی پولیس کا اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
- ججز کے خط سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں پشاور ہائیکورٹ کی تجاویز سامنے آگئیں
- آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں منتقل
- پاکستان کا تاریخی لونر مشن جمعے کو خلاء میں لانچ کیا جائے گا
- سعودی عرب میں عالمی رہنماؤں سے باہمی تعاون، سرمایہ کاری کے فروغ پر پیشرفت ہوئی، وزیراعظم
- جنگ بندی ہو یا نہ ہو، رفح پر حملہ کریں گے؛ نیتن یاہو کی ڈھٹائی
- امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ؛ 4 افسران ہلاک اور 4 زخمی
- مریم نواز کا صوبے میں شادی کی تقریبات میں ون ڈش پرسختی سے عملدرآمد کا حکم
- اسرائیل مخالف مظاہرہ؛امریکی پولیس نے خواتین کا زبردستی اسکارف اتار دیا
- غذاؤں کا انتخاب دماغ کی صحت پر اثرات سے تعلق رکھتا ہے، تحقیق
- گھریلو اشیاء میں استعمال ہونے والی پلاسٹک کے متعلق خوفناک انکشاف
- اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس میں 592.49 پوائنٹس کی کمی
- بلوچستان میں ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
- جامعہ کراچی میں فلسطین اور امریکی طلبہ سے اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج
- ایل پی جی کی قیمت میں 11 روپے 88 پیسے کمی
انڈے کے چھلکے سے ٹوٹی ہڈیوں کی مرمت
میساچیوسٹس: یونیورسٹی آف میساچیوسٹس، لوول کے طبّی ماہرین نے انڈوں کے چھلکوں کو باریک پیس کر ایسے بایو مٹیریل میں تبدیل کرلیا ہے جو زخمی اور ٹوٹی ہڈیاں جوڑنے میں ہماری مدد کرسکے گا۔
انڈے کا چھلکا کیلشیم کاربونیٹ پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ ہماری ہڈیوں میں بھی کیلشیم ہی بکثرت پایا جاتا ہے۔ اسی لیے بعض لوگ اپنی ہڈیاں مضبوط بنانے کی غرض سے انڈے کے چھلکے خوب باریک پیس کر کھاتے ہیں۔ البتہ اس عمل کا فائدہ خاصا کم ہوتا ہے اور ہم انڈوں کے چھلکوں سے وابستہ بیشتر فوائد سے محروم ہی رہ جاتے ہیں۔ لیکن شاید اب ایسا نہ رہے۔
یونیورسٹی آف میساچیوسٹس میں کیمیکل انجینئرنگ کے اسسٹنٹ پروفیسر، گلڈن کامچی یونال اور ان کے ساتھیوں نے انڈوں کے چھلکوں سے تیار کردہ باریک سفوف کو خاص قسم کے ہائیڈروجل محلول میں ملا کر ایک مادّہ تیار کیا ہے جس میں زندہ خلیات جمع کرکے ٹوٹی ہڈیوں کی مرمت کی جاسکتی ہے۔
اب تک وہ اس بایو مٹیریل کو چوہوں پر کامیابی سے آزما چکے ہیں جبکہ اس کی انسانی آزمائشیں آئندہ برس تک شروع ہونے کی امید ہے۔ انہیں یقین ہے کہ صرف چند سال میں یہ ٹیکنالوجی اپنی افادیت ثابت کرچکی ہوگی اور اسپتالوں میں مریضوں کی ہڈیاں بہتر طور پر جوڑنے میں استعمال ہورہی ہوگی۔
اس تحقیق کی تفصیلات رائل سوسائٹی آف کیمسٹری کے ریسرچ جرنل ’’بایومٹیریلز سائنس‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔