- کراچی: خواتین سے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث میاں بیوی گرفتار
- سرگودھا میں توہین قرآن کے الزام میں ہنگامہ آرائی، ایک شخص جاں بحق، دہشت گردی کا مقدمہ درج
- مظفر گڑھ میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق
- آواز تبدیل کرنے والی ایپ کا استعمال کرکے 7 طالبات سے زیادتی
- مویشی منڈیوں سے کیو آر کوڈ اسکیننگ کے ذریعے خریداری کی سہولت متعارف
- SIFC ایپکس کمیٹی اجلاس، اداروں کی نجکاری اور بیرونی سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار
- ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف سے دو بار ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ گنڈا پور
- سابق سینیٹر مشتاق احمد سے پولیس افسر کا ہتک آمیز رویہ، تصویر وائرل
- سندھ ہائیکورٹ بار کی کراچی سمیت صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے خلاف درخواست
- دوسرا ٹی 20: انگلینڈ نے پاکستان کو 23 رنز سے شکست دے دی
- رواں سال کا تیسرا پولیو کیس رپورٹ، تین شہروں کے سیوریج میں وائرس کی بھی تصدیق
- واٹس ایپ کا صارفین کے لیے دو نئے فیچرز پر کام جاری
- راولپنڈی: اناڑی خاتون ڈرائیور نے گاڑی شہریوں پر چڑھا دی، بچی جاں بحق
- عمران خان میں جمہوری جذبہ نہیں، وہ صرف دوبارہ گود لینا چاہتا ہے، مفتاح اسماعیل
- کراچی: میٹرک کے امتحانات کے دوران جھگڑا، زخمی طالب علم کی حالت تشویشناک
- عدم مساوات نوجوانوں میں مٹاپے کا سبب بن رہی ہے، ڈبلیو ایچ او
- امریکا: 8 سالہ بچی دنیا کی کم عمر ڈرون ویڈیو گرافر بن گئی
- غیر ملکی شہریوں کی سکیورٹی؛ داسو اور چلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ لگانے کا فیصلہ
- تجارتی جہازوں کی حفاظت کیلیے پی این ایس اصلت بحرہند میں تعینات
- پنجاب میں آندھی طوفان اور آسمانی بجلی گرنے سے 6 شہری جاں بحق
لندن میں کشمیر کے حق اور مودی کے خلاف ہزاروں افراد کا پرجوش مظاہرہ
لندن: بھارتی سفارتخانے کے باہر ہزاروں پاکستانی اور کشمیری باشندوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچموں کے ساتھ بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہوئے کشمیرکی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
اس دوران پاکستانیوں کے شانہ بشانہ سکھ برادری نے بھی حصہ لیا جس میں مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر لہراتے ہوئے کشمیر پر بھارتی مظالم کے خلاف اپنا غم و غصہ دنیا کے سامنے پیش کیا۔ اس موقع پر بھارتی ہائی کمیشن کے باہر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جسے ایک بڑا مظاہرہ قرار دیا جارہا ہے۔
بینروں پر ایک جانب مودی کو ہٹلر قرار دیا گیا تو دوسری جانب کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے ایک بینر پر تحریر تھا: مودی تم چائے بناؤ اور جنگ نہ بڑھاؤـ۔ ایک اور بینر پر تحریر تھا کہ کشمیر جل رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس مظاہرے میں شرکت کے لیے دیگر کئی شہروں سے لوگ آئے تھے اور ان کی بڑی تعداد بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے لندن پہنچی تھی۔
کشمیر سے تعلق رکھنے والے برمنگھم کے ایک باشندے امین طاہرنے کہا، ’ میں اپنے کمشیری بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے یہاں آیا ہوں۔ انہوں ںے کہا کہ 1947 سے اب تک کشمیری بھارت کے تسلط سے آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں۔ اب مودی نے قانون بدل کر کشمیر کو ملنے والے اختیارات سے بھی محروم کردیا ہے۔
برطانوی اداروں کے مطابق یہ حالیہ تاریخ میں بھارت کے خلاف پاکستانی اور کشمیری برادری کا سب سے بڑا مظاہرہ ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 200 سے زائد پولیس اہلکاروں موجود رہے۔ کشمیر پر بھارتی ظلم و تشدد اور حالیہ لاک ڈاؤن پر احتجاج کے لیے لیوٹن،مانچیسٹر، برمنگھم اور بریڈفورڈ سے لوگوں کی بڑی تعداد نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔