- وزیرداخلہ کا منشیات گینگز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
- کوچنگ کمیٹی کی سربراہی ’ناتجربہ کار‘ کے سپرد
- PSOکا مالی سال 2024کے9ماہ میں 13.4ارب روپے کا منافع
- وسیم اکرم نے پانڈیا کے ساتھ سلوک کو ’برصغیر‘ کا مسئلہ قرار دے دیا
- فخرزمان میچ فنش نہ کرنے پر کف افسوس ملنے لگے
- ہیڈ کوچ اظہر محمود نے شکست میں بھی مثبت پہلو تلاش کرلیے
- راشد لطیف نے ٹیم کی توجہ منتشر ہونے کا اشارہ دیدیا
- اسرائیلی بمباری میں شہید حاملہ خاتون کی بعد از وفات پیدا ہونے والی بیٹی بھی چل بسی
- تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد
- اُلٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
- امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پر آگئی
- نظام انصاف ٹھیک ہونے تک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا:فیصل واوڈا
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: ویسٹ انڈیز نے پاکستان ویمن ٹیم کو ایک رن سے شکست دے دی
- خیبر پختونخوا: صوبائی وزراء اور مشیروں کی مراعات میں اضافے کی سمری تیار
- فوج سے جلد مذاکرات ہوں گے، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات ہوگی، شہریار آفریدی
- چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونے والی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کا افتتاح
ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ
کراچی: بینک دولت پاکستان نے ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے تجارت سے متعلق قوانین پر فریم ورک تیار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کا مقصد فارن ایکسچینج کے غلط استعمال اور ضیاع کو روکنا ہے کیونکہ انڈر انوائسنگ یا اوور انوائسنگ کے ذریعے رقم کی غیرقانونی منتقلی ہوتی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے قرار دیا ہے کہ تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، فریم ورک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر منی لانڈرنگ اور دہشتگری کے مقدمات درج ہونگے۔
نئے فریم ورک کے تحت صارفین کے لئے تجارتی مال کی مکمل مالیت درج کرانا لازم ہوگا، تجارتی سامان میں کمی بیشی یا ردوبدل قانوناً جرم تصور ہوگا، صارفین کو تجارتی سامان کی مکمل تفصیلات بینک میں جمع کرانا ہوں گی، تمام بینکس اپنے صارفین کو نئے قوانین پر آگاہی فراہم کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔