ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  منگل 15 اکتوبر 2019
 تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، اسٹیٹ بینک فوٹو:فائل

تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، اسٹیٹ بینک فوٹو:فائل

 کراچی: بینک دولت پاکستان نے ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی پر دہشتگری اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے تجارت سے متعلق قوانین پر فریم ورک تیار کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کا مقصد فارن ایکسچینج کے غلط استعمال اور ضیاع کو روکنا ہے کیونکہ انڈر انوائسنگ یا اوور انوائسنگ کے ذریعے رقم کی غیرقانونی منتقلی ہوتی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے قرار دیا ہے کہ تجارت کی آڑ میں ڈالر کی چوری چھپے بیرون ملک منتقلی دراصل منی لانڈرنگ ہے، فریم ورک کی خلاف ورزی کرنے والوں پر منی لانڈرنگ اور دہشتگری کے مقدمات درج ہونگے۔

نئے فریم ورک کے تحت صارفین کے لئے تجارتی مال کی مکمل مالیت درج کرانا لازم ہوگا، تجارتی سامان میں کمی بیشی یا ردوبدل قانوناً جرم تصور ہوگا، صارفین کو تجارتی سامان کی مکمل تفصیلات بینک میں جمع کرانا ہوں گی، تمام بینکس اپنے صارفین کو نئے قوانین پر آگاہی فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔