- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- کارکردگی نہ دکھانے والے ججز کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور
لاہور: ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت منظور کرلی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی چوہدری شوگر مل کیس میں فوری درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سابق وزیراعظم کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف ہائی بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض ہیں، ان کے گردے بھی خراب ہیں جب کہ 2 بار آپریشن بھی ہو چکا، میڈیکل بورڈ کے ارکان کی تعداد 6 سے بڑھا کر 10 کردی ہے تاہم حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے نواز شریف کو کیا بیماری ہے۔
میڈیکل بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کے مرض کی تشخیص کی جارہی ہے لیکن ابھی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، نواز شریف کو پلیٹ لیٹس لگائے جاتے ہیں جو 24 گھنٹوں میں ختم ہوجاتے ہیں، نوازشریف کو شوگر، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ، دل کے عارضے سمیت دیگر طبی پیچیدگیاں ہیں جب کہ 30 ہزار پلیٹ لیٹس ہونے تک نوازشریف سفر نہیں کر سکتے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت میں وقفہ کے بعد فیصلہ سنایا جس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرلی گئی تاہم اس موقع پر نیب کی جانب سے ضمانت کی مخالفت نہیں کی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت پر سماعت؛
علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی آج سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا معطلی کے لئے شہباز شریف کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس دوران جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے کہ نواز شریف کی میڈیکل پوزیشن جاننے کے حوالے سے ڈاکٹرز بہتر ججز ہیں، جسٹس محسن اختر نے ریمارکس میں کہا کہ ہم میڈیکل ایکسپرٹ نہیں لیکن ڈاکٹر کو بتانا ہوگا کہ ان کی جان کوخطرہ ہے جب کہ نواز شریف کو ضمانت قانونی طور پر نہیں مل سکتی، نوازشریف کی میڈیکل صورتحال کے مطابق ہم درخواست دیکھ رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوازشریف کی تفصیلی اور تازہ میڈیکل رپورٹس طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔