- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
- ہبل ٹیلی اسکوپ میں خرابی، ناسا نے دوربین کے تمام آپریشنز معطل کردیے
- لفٹ استعمال کرنے کے عادی افراد میں جلد موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق
- ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وزیرستان شاکراللہ مروت بازیاب ہوگئے، بیرسٹر سیف
- جسٹس بابر ستار کی وضاحت سے کنفیوژن بڑھ گئی: فیصل واوڈا
کورونا سے نمٹنے پاکستان آئی چینی میڈیکل ٹیم کو مترجم نہ ہونے پر شدید مشکلات
اسلام آباد: حکومت کی دعوت پر کورونا سے نمٹنے کے لئے پاکستان آئی چینی میڈیکل ٹیم کو مترجم نہ ہونے پر شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے شہریوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کے لئے چین سے آئے ڈاکٹرز نے جب مختلف اسپتالوں اور سینٹرز کا دورہ کیا تو اس دوران وہ مریضوں اور پاکستانی ڈاکٹرز کو علاج کے بارے میں آگاہ نہیں کرسکے۔
پاکستانی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو چینی زبان نہیں آتی جب کہ اس بارے میں حکومت کی جانب سے تاحال مترجم کے انتظامات نہیں کئے جاسکے چینی ڈاکٹرز کی ٹیم تین شفٹوں میں کام کررہی ہیں، اس دوران چینی ڈاکٹرز اسلام آباد میں موجود اپنے سفارت خانے سے رابطے میں ہیں اور اپنے ان مسائل سے سفارت خانے کو بھی آگاہ کررہے ہیں۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا کہ جب حکومت کو معلوم تھا کہ چینی ڈاکٹرز پاکستان آرہے ہیں تو انہیں مترجم کا انتظام کرنا چاہئیے تھا تاکہ چینی ڈاکٹرز کو سہولت مل سکے، ہمیں معلوم نہیں ہم کس سمت جارہے ہیں، عوام سوال کررہے ہیں حکومت کہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے مشکل ترین حالات میں دورہ کیا ہماری حکومت بیان دے کر کورونا وائرس کا خاتمہ کررہی ہے چین کے ماڈل سے ہمیں فائدہ اٹھا نا چاہیے، ماسک کے بجائے بڑے اسپتال بنانے اور کوالیفائڈ ڈاکٹرز کی ٹریننگ کے حوالے سے پلان تیار کرنا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔