- محمود احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر ایران کی صدارتی دوڑ میں شامل
- سندھ کے 19 اضلاع میں انسداد پولیومہم کا آغاز
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ؛ ویسٹ انڈیز نے پاپوانیوگنی کو 5 وکٹوں سے ہرادیا
- سندھ میں ڈینگی سے پہلی موت کی تصدیق،11 سالہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا
- بھارت میں ہیٹ ویو کے باعث انتخابات کے آخری روز 33 افراد ہلاک
- حیدرآباد سلنڈر دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی
- پاکستان کی ماہ نور علی نے سنگاپور میں انڈر 13 اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- سرجری سے پہلے اور بعد کی تصویر نے انٹرنیٹ صارفین کو حیران کردیا
- ایکس پر ادویات کی تشہیر کرنے والے اکثر ڈاکٹرز معاوضہ لیتے ہیں، رپورٹ
- گوگل میسجز ایپ کے لیےنیا فیچر جلد متعارف کرایا جائے گا
- سی اے اے کے ناقص اقدامات، یورپی کمیشن کی پی آئی اے پرعائد پابندی ہٹانے کا معاملہ مزید تاخیر کا شکار
- رہنما پی ٹی آئی محمود الرشید کی جیل میں طبیعت ناساز
- کراچی میں اگلے 3 روز موسم گرم و مرطوب رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر سعودی عرب کا پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے بڑا اعلان
- جنوبی افریقا الیکشن؛ پہلی بار نیلسن منڈیلا کی جماعت اکثریت حاصل نہ کرسکی
- کویت کے نئے ولی عہد کے نام کا اعلان کردیا گیا
- حکمران اور افواجِ پاکستان کشمیر و فلسطین کیلئے اپنا کردار ادا کریں، حافظ نعیم
- راولپنڈی؛ کرائے کا گھر دیکھنے آئی خاتون سے مالک مکان کی زیادتی
- ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد سے کروڑوں کا سامان چوری، 2 ملزمان گرفتار
- گلشن اقبال میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے قتل نوجوان یونیورسٹی گولڈ میڈلسٹ تھا
پنجاب میں گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے سروے کرانے کا فیصلہ
لاہور: پنجاب حکومت نے مڈل مین مافیا کی جانب سے کسانوں سے خریدی گئی گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے محکمہ زراعت کے تعاون سے دیہی علاقوں میں سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
45 لاکھ ٹن گندم خریداری کے بڑے ہدف کے تعاقب میں برسر پیکار پنجاب حکومت کے اہم حلقوں کو اس امر پر تشویش لاحق ہے کہ پنجاب میں زیر کاشت گندم کے مجموعی رقبے میں سے 40 فیصد کٹائی مکمل ہو چکی ہے جبکہ محکمہ خوراک کسانوں میں 24 لاکھ ٹن سے زائد باردانہ تقسیم کر چکا ہے تاہم ابھی تک محکمہ کو صرف 8 لاکھ ٹن گندم موصول ہوئی ہے جو کہ کٹائی کے مقابلے نہایت کم ہے۔
اس حوالے سے حکومت کو یہ مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اوپن مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کی امید پر بڑے کسانوں نے گندم کی فروخت کو موخر کردیا ہے جبکہ غلہ منڈیوں کے آڑھتیوں سمیت اسٹاکسٹوں اور ٹریڈرز نے کسانوں سے گندم خرید کر منڈیوں یا گوداموں میں لے جانے کی بجائے کسانوں یا دیہات میں ہی دیگر لوگوں کے گھروں میں ذخیرہ کرنا شروع کردی ہے۔
اس صورتحال کی حقیقت جاننے اور نئی خریداری حکمت عملی طے کرنے کیلئے سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے دیہات میں فیلڈ سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ معلوم کیا جا سکے کہ کھیت سے گندم کہاں جا رہی ہے اور آیا کسان اسے ہولڈ کر رہا ہے یا زخیرہ اندوز مافیا گندم سٹوریج کیلئے دیہاتی مقامات کو استعمال کر رہا ہے۔
زرائع کے مطابق اس سروے کے لئے محکمہ زراعت شعبہ توسیع کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جارہا ہے کیونکہ شعبہ توسیع کے پاس فیلڈ اسٹاف ہزاروں کی تعداد میں ہے اور ہر گاؤں میں اس کے نمائندوں کی کسانوں تک رسائی اور شناسائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔