- اسٹاک ایکس چینج میں تیزی، 73 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور
- سپریم کورٹ کے حکم پر پنجاب کی مخصوص نشستوں پر 27 اراکین کی رکنیت معطل
- 106 سالہ امریکی دوبارہ دنیا کا معمر ترین اسکائی ڈائیور بن گیا
- وبائی امراض کے پھیلاؤ میں بڑے سبب کا انکشاف
- کراچی کی تین جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری پر کام شروع
- 32 سالہ دلہا نے شادی ملتوی ہونے پر نابالغ دلہن کا سر قلم کردیا
- غیر قانونی طور پر اٹلی جانیوالے پاکستانیوں کا داخلہ روکنے کیلئے پاک اٹلی معاہدے پر اتفاق
- ایک ہفتے میں 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ
- قرض کا نیا پروگرام، مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف تکنیکی ٹیم پاکستان پہنچ گئی
- سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ ہوگیا
- پاکستان بازار میں مارا گیا ملزم بین الصوبائی موٹر سائیکل لفٹنگ گینگ کا اہم ترین رکن نکلا
- راولپنڈی: احتجاجی ریلی سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکنان ضمانت پر رہا
- کولن منرو نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
- ایف بی آر کو نان فائلرز پر اضافی ودہولڈنگ ٹیکس اور قانونی کارروائی کا گرین سگنل
- امریکا؛ پولیس نے ایئرفورس کے سیاہ فام اہلکار کو گولی مار کر قتل کردیا
- بھارت میں 600 سال قدیم درگاہ کی بےحرمتی؛ قبریں مسمار کرکے مورتیاں رکھ دیں
- مفت طبی سہولیات؛ پنجاب میں کلینک آن وہیل پراجیکٹ کا افتتاح
- "چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم کی پاکستان آمد، فیصلہ عام انتخابات کے بعد ہوگا"
- لاپتا افراد کیسز میں برسوں کے نتائج صفر ہیں، سندھ ہائیکورٹ کا اظہار برہمی
- چاند پر بھیجے گئے پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب قمر سے پہلی تصویر موصول
پنجاب میں گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے سروے کرانے کا فیصلہ
لاہور: پنجاب حکومت نے مڈل مین مافیا کی جانب سے کسانوں سے خریدی گئی گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کیلئے محکمہ زراعت کے تعاون سے دیہی علاقوں میں سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔
45 لاکھ ٹن گندم خریداری کے بڑے ہدف کے تعاقب میں برسر پیکار پنجاب حکومت کے اہم حلقوں کو اس امر پر تشویش لاحق ہے کہ پنجاب میں زیر کاشت گندم کے مجموعی رقبے میں سے 40 فیصد کٹائی مکمل ہو چکی ہے جبکہ محکمہ خوراک کسانوں میں 24 لاکھ ٹن سے زائد باردانہ تقسیم کر چکا ہے تاہم ابھی تک محکمہ کو صرف 8 لاکھ ٹن گندم موصول ہوئی ہے جو کہ کٹائی کے مقابلے نہایت کم ہے۔
اس حوالے سے حکومت کو یہ مصدقہ اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ اوپن مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کی امید پر بڑے کسانوں نے گندم کی فروخت کو موخر کردیا ہے جبکہ غلہ منڈیوں کے آڑھتیوں سمیت اسٹاکسٹوں اور ٹریڈرز نے کسانوں سے گندم خرید کر منڈیوں یا گوداموں میں لے جانے کی بجائے کسانوں یا دیہات میں ہی دیگر لوگوں کے گھروں میں ذخیرہ کرنا شروع کردی ہے۔
اس صورتحال کی حقیقت جاننے اور نئی خریداری حکمت عملی طے کرنے کیلئے سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے دیہات میں فیلڈ سروے کروانے کا فیصلہ کیا ہے تا کہ معلوم کیا جا سکے کہ کھیت سے گندم کہاں جا رہی ہے اور آیا کسان اسے ہولڈ کر رہا ہے یا زخیرہ اندوز مافیا گندم سٹوریج کیلئے دیہاتی مقامات کو استعمال کر رہا ہے۔
زرائع کے مطابق اس سروے کے لئے محکمہ زراعت شعبہ توسیع کی خدمات حاصل کرنے پر غور کیا جارہا ہے کیونکہ شعبہ توسیع کے پاس فیلڈ اسٹاف ہزاروں کی تعداد میں ہے اور ہر گاؤں میں اس کے نمائندوں کی کسانوں تک رسائی اور شناسائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔