- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
حکومت سندھ کی نا اہلی، ہزاروں طلبہ و طالبات کا قیمتی سال ضائع
کراچی: حکومت سندھ کی نااہلی کے سبب مختلف مضامین میں کراچی سے انٹر میڈیٹ کرنے کے خواہشمندبعض کیٹیگری کے ہزاروں طلبا وطالبات کاقیمتی سال ضائع ہوگیا ہے اوران طلبہ کا اعلیٰ تعلیم (ہائر اسٹڈیز) کا سفر رک گیاہے۔
حکومت سندھ نے گزشتہ سال دیگرلاکھوں طلبا کے ساتھ نہ توان طلبا کو پروموشن پالیسی کے تحت انٹر پاس کرنے کی اجازت دی اورنہ ہی ان کے امتحانات منعقدکیے جبکہ اب کئی ماہ سے بورڈآف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کی جانب سے ان طلبا کوگزشتہ پروموشن پالیسی کے تحت دیگرلاکھوں طلبا کی طرزپر’’پروموٹ‘‘کرنے کی اجازت مانگی جارہی ہے جس پر حکومت سندھ اوراس کامتعلقہ محکمہ یونیورسٹیزاینڈبورڈکوئی کارروائی نہیں کررہاجس کے باعث ان طلبا کا مزید وقت ضائع ہونے کاخدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
انٹربورڈ کراچی کے ذرائع کے مطابق ایسے طلبا کی تعداد7ہزارکے قریب ہے، یہ چارکیٹیگری کے طلبا ہیں جن میں ’’مشترکہ امتحان دینے والے (TP combine twelve papers)،ایڈوانس /شارٹ سبجیکٹ(اے لیول اور مدارس سے امتحان پاس کرنے والے)،اسپیشل یاآخری چانس والے اور Benefits of passed compulsory subjects طلبا شامل ہیں۔
’’ایکسپریس‘‘کومعلوم ہواہے کہ گزشتہ سال جب تعلیمی بورڈزکے چیئرمینز کے ساتھ مل کر محکمہ اسکول و کالج ایجوکیشن اورمحکمہ یونیورسٹیزاینڈبورڈزنے مشترکہ طور پر میٹرک اور انٹر کے طلبا کے لیے بغیرامتحانات کے پاس کرنے کی غرض سے پروموشن پالیسی تر تیب دی توانٹرکی سطح پر ان چاروں کیٹگریزکے طلبا کامعاملہ پروموشن پالیسی کے ڈرافٹ میں شامل ہی نہیں کیاگیا۔
اس سلسلے میں جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں واضح طورپرکہاگیاتھاکہ وہ طلبا جوامتحان نہ دے سکے یااپنے نتائج سے مطمئن نہیں ہیں ان کے لیے اسپیشل امتحانات منعقدہوں گے، انٹربورڈ کراچی نے ان ہزاروں طلبا سے امتحانی فارم اورفیس بھی وصول کرلی تاہم اس دوران کووڈ کی دوسری لہرکے سبب یہ امتحان بھی نہیں ہوسکے۔
بتایاجارہاہے کہ کئی ماہ قابل انٹربورڈ کراچی کی انتظامیہ اس معاملے کواپنے بورڈآف گورنرزمیں لے گئی جہاں طے کیاگیاکہ اسے متلعقہ اتھارٹی کے سامنے رکھاجائے اوران سے امتحانات کرانے یادوسری صورت میں دیگرلاکھوں طلبا کی طرح انھیں بھی پروموشن پالیسی کے تحت 3فیصد اضافی مارکس دے کرگزشتہ نتائج کی بنیادپرپاس کردیاجائے، تاحال سیکریٹری یونیورسٹیزاینڈبورڈ نے اس خط کاجواب نہیں دیا۔
محکمہ یونیورسٹیزاینڈ بورڈزکے ذرائع بتاتے ہیں کہ علم الدین بلو دفترنہیں آتے اورمحکمے کی فائلیں ان کے گھربھجوائی جاتی ہیں، تاہم حکومت سندھ کی جانب سے اس جانب توجہ ہی نہیں دی جارہی۔
’’ایکسپریس‘‘نے اس صورتحال پر سیکریٹری محکمہ بورڈزاینڈیونیورسٹیزعلم الدین بلوسے رابطے کی مسلسل کوشش کی، انھیں میسج بھی کیاتاہم ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا اوروہ اس سلسلے میں بات چیت سے گریز کرتے رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔