- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالف کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
خون ریزی سے بچنے کے لیے افغانستان چھوڑا، اشرف غنی
تاجکستان: سابق افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ کابل کے لاکھوں افراد کو خوں ریزی سے بچانے کے لیے افغانستان چھوڑا کیوں کہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں تصادم ہوتا، طالبان نے اسلحہ کے بل پر فتح حاصل کرلی لیکن وہ دلوں کو فتح نہیں کرسکے۔
یہ بات انہوں ںے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ میں کہی۔ انہوں ںے اپنا یہ بیان فیس بک اکاؤنٹ پر عین اسی لمحے پوسٹ کیا جب طالبان کابل میں ان کے اپنے صدارتی محل میں داخل ہورہے تھے۔
ملک چھوڑنے کے بعد اپنے پہلے بیان میں اشرف غنی نے یہ بھی کہا ہے کہ’ طالبان تلوار اور بندوقوں کے بل پر فتح حاصل کرچکے ہیں لیکن وہ دلوں کو فتح نہیں کرسکے، اب وہ ملک کے باشندوں کی عزت اور جان کے تحفظ کے ذمے دار ہیں۔‘
سابق افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ انہوں نے کابل کے لاکھوں افراد کو خوں ریزی سے بچانے کے لیے یہ قدم اٹھایا کیونکہ ایسا نہ کرنے کی صورت میں تصادم ہوتا۔
اشرف غنی نے مزید کہا کہ ’تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ غیر نمائندہ قوتوں کو تمام اختیارات دیئے جائیں، اب طالبان کو ثابت کرنا ہے کہ وہ تمام لوگوں، قومیتوں، طبقات اور افغان بہنوں اور بیٹیوں کا تحفظ کریں گے تاکہ لوگوں کے دلوں کو فتح کرسکیں‘۔
یہ پڑھیں : طالبان کابل کے صدارتی محل پر قابض، عام معافی کا اعلان
واضح رہے کہ اشرف غنی نے طالبان کی تیز رفتار پیش رفت کو دیکھتے ہوئے آج ملک چھوڑ دیا تھا۔ قریبی ذرائع کے مطابق ان کا انخلا باقاعدہ مذاکرات کے نتیجے میں ممکن ہوا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق اشرف غنی اس وقت تاجکستان میں موجود ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔