- طیارے جتنی آواز پیدا کرنے والی انتہائی چھوٹی مچھلی
- انٹرنیٹ پر زیادہ وقت گزارنے سے دماغی افعال شدید متاثر ہوتے ہیں
- اپنا حق لینا جانتے ہیں، اب کی بار کشتیاں جلا کر نکلیں گے، وزیراعلیٰ پختونخوا
- پاکستان کیخلاف جعلی فلیگ آپریشنز بھارت کا معمول کا سیاسی آلہ بن چکے ہیں، آرمی چیف
- گورنر پنجاب بچوں سے عید ملنے ایس او ایس ولیج پہنچ گئے، 10 لاکھ عطیہ دینے کا اعلان
- پنجاب کے بجٹ میں کسان کارڈ کیلیے 10 ارب روپے مختص
- پختونخوا میں حکومتی دعوے دھرے رہ گئے، عیدالاضحیٰ پر بھی لوڈشیڈنگ جاری
- لگتا نہیں مولانا فضل الرحمان انتشاری ٹولے کا کوئی اثر لیں گے، رانا ثناء
- غزہ پر اسرائیلی جارحیت، شہید فلسطینیوں کی تعداد 37ہزار سے متجاوز
- سیکرٹری داخلہ پنجاب قیدی بچوں سے ملنے جیل پہنچ گئے، مل کر کھانا کھایا
- اس عید پر غزہ کے بے گھر مسلمان بہت درد اور تکلیف میں ہیں، صدر جوبائیڈن
- حکومت نے 24 کروڑ عوام کو بجلی کی ننگی تار پر لٹکا دیا ہے، شیخ رشید
- اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج؛ پی ٹی آئی خاتون رہنما سمیت کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- شام سے درمیانی شب تک ورزش شوگر کنٹرول کرنے میں معاون
- پھیپڑوں میں جاکر کینسر کا علاج کرنے والے مائیکرو بوٹس تیار
- شادی کیلیے نوکری کی شرط، امیدوار نے درخواستِ ملازمت میں اپنا ’حالِ دِل‘ لکھ دیا
- اوورسیز ترسیلات زر کا حجم 8 ارب ڈالر سے تجاوز
- وفاقی حکومت امپورٹ سبسٹیٹیوٹ پالیسی پر گامزن
- ڈبہ دودھ پر ٹیکس؛ حکومت نے صارفین پر250 ارب کا بم گرا دیا
- ٹی 20 ورلڈ کپ، بنگلہ دیش نے سپر 8 مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا
زیریں سندھ: کچہری پر حملے کیخلاف عدالتی امور معطل
حیدر آباد / زیریں سندھ: اسلام آباد کچہری پر حملے میں جج اور وکلاء کی شہادت کے سوگ میں حیدرآباد سمیت زیریں سندھ میں بھی عدالتی امور معطل رہے اور وکلاء نے احتجاج کیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور سندھ بار کونسل کی اپیل پر حیدرآباد میں سندھ ہائی کورٹ اور اس کی ماتحت تمام عدالتیں سوگ میں بند رہیں۔ وکلاء مقدمات کی سماعت پر عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے اور ججز نے بھی عدالتی امور ادا نہیں کیے۔ وکلاء نے سندھ ہائی کورٹ بار اور سیشن کورٹ بار کے دفاتر پر سیاہ جھنڈے آویزاں کیے۔
اس موقع پر وکلاء رہنماوں نے اسلام آباد کچہری پر حملے کی شدید مذمت کی اور حکومت سے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا۔ میرپورخاص میں بھی عدالتی کاروائیاں احتجاجاً معطل رہیں۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایڈوکیٹ جان علی جونیجو، ایسوسی ایشن کے قائم مقام صدر عزیز میمن، غلام ندیم میئو، افتخار شاہ اور قدیر احمد چوہان کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں وکلاء کے علاوہ مختلف و شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد از جلد گرفتار کرکے انسداد دہشت گردی کے قوانین کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے۔ نوابشاہ، سانگھڑ و دیگر شہروں میں بھی عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔