- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
اسحاق ڈار کا وطن واپس آنے کا اعلان
لندن: سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ وہ آئندہ ماہ پاکستان آنے کی تیاریاں کرہے ہیں، 10سے12دنوں میں ان کا علاج مکمل ہوجائے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ 10سے 12 روز میں علاج مکمل ہونے کی امید ہے جس کے بعد ان کی پاکستان واپسی یقینی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن واپسی پر وہ سینیٹ رکن کا حلف اٹھائیں گے۔ ملک کو درپیش چیلیجز کی صورت میں وزارت خزانہ کا قلمدان ملنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ عمران خان دور حکومت میں ان پربنایاگیا مقدمہ جھوٹا ہے اسی لئے انٹر پول کو فراہم کی جانے والی دستاویزات کے باجود ان کی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان پر قائم کئے جانے والا مقدمہ ٹیکس ریٹرن سے متعلق تھا جبکہ انہوں نے ٹیکس جمع کرانے میں کبھی کوئی تاخیر نہیں کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔