- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
کورونا میں اضافے کو نہ روکا گیا تو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے، وزیراعلیٰ سندھ
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کوروناکیسز میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا ہے جسے کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے بصورت دیگر کچھ سخت فیصلے لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
یہ بات انہوں نے جمعہ کو کورونا وائرس ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس طلب کر رکھا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 17 جون کو صوبے میں صرف 38 کیسز تھے جن کا تشخیصی تناسب 3.6 فیصد تھا اور اگلے روز 18 جون کو کیسز کی تعداد بڑھ کر 122 ہوگئی۔ اس میں 30 جون تک رپورٹ ہونے والے کیسز 377، 531 اور 465 سے بڑھتے چلے گئے۔
اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ صورتحال خطرناک نہیں بلکہ تشویشناک ضرور ہے، ہمیں بڑے پیمانے پر آگاہی کے ذریعے اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے (24-30 جون 2022) کے اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں 30 جون کو سب سے زیادہ 19.76 فیصد کیسز، 29 جون کو 19.09 ، 28 جون کو 19.24 ، 27 جون کو 9.21 ، 26 جون کو 22.65 ، 25 جون کو 21.71 اور 24 جون کو 19.65 فیصد کیسز کا تناسب ہے۔
اسی مدت کے دوران حیدرآباد میں 24 جون کو 11.54 ، 25 جون کو 8.51 ، 26 جون کو 0.32 ، 27 کو 0.29 ، 28 جون کو 1.09 ، 29 جون کو 0.15 اور 30 جون کو 0.39 فیصد کیسز سامنے آئے۔
اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مذکورہ ہفتے کے دوران کراچی میں کیسز کی شرح میں 19 سے 21 فیصد کے درمیان اضافہ ہوا جبکہ حیدرآباد میں کیسز کے رجحان میں کمی دیکھی گئی۔ کراچی میں کورونا کیسز کی ہفتہ وار اوسط 17.47 ، حیدرآباد میں 1.01 اور صوبے کے باقی حصوں میں 1.05 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے ،اس طرح مذکورہ ہفتے کے دوران صوبائی اوسط تناسب 7.66 فیصد رہا۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ گزشتہ 30 دنوں کے دوران 6 اموات ہوئیں جن میں سے 5 مریض وینٹی لیٹرز پر اور ایک ہسپتالوں میں آف وینٹ پر تھا۔ مئی میں صوبے میں چار اموات ہوئیں۔ وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اس وقت 4122 مریضوں میں سے صرف 63 ہسپتالوں میں ہیں جن میں سے 47 کی حالت تشویشناک ہے اورصرف چار مریضوں کو وینٹی لیٹرز پر منتقل کیا گیا ہے۔
اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہسپتالوں پر دباؤ نہیں ہے۔ماہرین اور ٹاسک فورس کے ارکان کے مشورے پر وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ویکسین لگوائیں اور اگر وہ پہلے ہی ویکسین کر چکے ہیں تو انہیں بوسٹر شاٹس ضرور لگوائیں۔
انہوں نے کہا میں آپ (صوبے کے لوگوں) سے ماسک پہننے، سماجی دوری کو یقینی بنانے اور اپنے ہاتھ دھونے یا سینی ٹائز کرنے اور مصافحہ کرنے سے گریز کرنے کی درخواست کرتا ہوں اور اگر ان ایس او پیز کو رضاکارانہ طور پر اپنایا گیا تو صوبائی حکومت صورتحال پر قابو پا سکے گی بصورت دیگر سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔