- ٹی 20 ورلڈکپ؛ پاکستان آج آئرلینڈ سے ٹکرائے گا
- ٹی20 ورلڈکپ؛ عماد وسیم نے بھارت سے شکست کا ذمہ دار خود کو ٹھہرا دیا
- پروسٹیٹ کینسر کی بہتر انداز میں تشخیص کرنے والا اے آئی ماڈل
- دنیا کا سب سے پستہ قد شادی شدہ جوڑا
- گوگل پوڈکاسٹ ایپ کب بند کی جائے گی؟
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلیا نے اسکاٹ لینڈ کو ہرا کر انگلینڈ کو بچالیا
- مسجد الحرام اور مسجد نبویﷺ میں عید الضحیٰ کی نماز ادا کر دی گئی
- پاکستان کی بوہری برادری آج عید الضحیٰ منا رہی ہے
- عالمی ٹائٹل پر نظریں جمائے نئے چیلنجز کیلئے تیار
- ورلڈ کپ میں شرمناک شکست: صرف باتیں نہیں عملی اقدامات کی ضرورت
- ٹی20 ورلڈکپ؛ نمیبیا کو شکست دے کر انگلینڈ سپر 8 کی دوڑ میں شامل
- کراچی: آن لائن خریدی گئی منشیات برآمد، پولیس اہلکار سمیت 4 ملزمان گرفتار
- رفح میں بکتر بند گاڑی پر حملے میں 8 اسرائیلی فوجی ہلاک
- سعودی سیکیورٹی فورسز کا حج کے انتظامات کیلئے اے آئی کا استعمال
- ناتجربہ کار سیکیورٹی گارڈ کی فائرنگ سے پانچ سالہ بچہ جاں بحق
- سعودی حکومت کو مطلوب قتل کا اشتہاری مجرم گرفتار
- خضدار سے صحافی صدیق مینگل کے قتل میں ملوث بی ایل اے کا کارندہ گرفتار
- پشاور میں 72 سالہ شخص کی 13 سالہ بچی کے ساتھ شادی کی کوشش ناکام
- کراچی میں پلاسٹک بیگز سے سڑک کی تعمیر کا تجربہ کامیاب
- ٹی20 ورلڈکپ: بھارت اور کینیڈا کا میچ بارش کے باعث منسوخ
پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
کراچی: پولیس ویلفیئر کے نام پر تھانوں میں کمرشل سرگرمیاں کرنے کے کیس میں پولیس کو دی گئی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، گودام، فلیٹ اور دفاتر تعمیر ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کیماڑی میں ایک پیٹرول پمپ اور 6 دکانیں تعمیر کی گئی ہیں۔ کراچی سٹی میں 304 دکانیں، 66 فلیٹ 8 گودام اور 62 دفاتر تعمیر ہیں۔ ضلع وسطی میں 70 دکانیں، ملیر میں ایک پیٹرول پمپ پولیس کی زمین پر قائم ہے۔
اسی طرح حیدرآباد میں ایک پیٹرول پمپ، 247 دکانیں، 271 فلیٹ، 29 گرام اور 100 دفاتر شامل ہیں۔ دادو میں 51 دکانیں، بدین میں 4 دکانیں، میرپور خاص میں 57 دکانیں ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
نوابشاہ میں 169، سکھر 117، خیرپور 121 دکانیں قائم کی گئیں۔ گھوٹکی 70 لاڑکانہ میں 62 کشمور 27، جیکب آباد 92 دکانیں قائم کی گئیں۔ سندھ پولیس کو دی گئی زمین پر صوبے بھر میں 4 پیٹرول پمپ 1397 دکانیں بنائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 338 فلیٹ، 37 گودام اور 162 دفاتر بنائے گئے۔ صوبے بھر میں کل 32 مقامات پر کمرشل سرگرمیاں چل رہیں۔
ضلع وسطی کراچی کی 70 دکانوں سے حاصل ہونے والے رینٹ کے مد میں 6.4 ملین جمع ہیں۔ ضلع وسطی میں حاصل ہونے والی آمدن پولیس حکام کے فوری ریلیف کے لیے استعمال کی جاتی تھی، جس میں تدفین وغیرہ کے اخراجات شامل ہیں۔
نارتھ ناظم آباد پولیس اسٹیشن کی زمین پر 1987ء میں 70 دکانیں تعمیر کی گئی تھیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد دکانداروں کو دکانیں خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔ دکانداروں نے نوٹسز کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملہ سندھ ہائیکورٹ کو ارسال کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کو تمام فریقوں کو سن کر معاملے کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔