- پانچواں ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف فیلڈنگ کا فیصلہ
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- ہماری جوڈیشری میں بھی کالے دھبے موجود ہیں، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
چیف جسٹس کا حکومت کو 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر تعینات کرنے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کا حکم دے دیا ہے جبکہ بلدیاتی انتخابات میں قانون سازی سے متعلق سندھ حکومت کے جواب کو بھی مسترد کردیا ہے۔
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں سندھ حکومت کی جانب سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون سازی پر جواب جمع کرایا گیا جس کو عدالت نے مسترد کردیا، چیف جسٹس ناصرالملک کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ سندھ حکومت دو روز میں بلدیاتی انتخابات کے لئے قانون سازی کا بل اسمبلی میں پیش کرے اگر بل پیش نہ ہوا تو وزیراعلیٰ سندھ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کو بھی بلدیاتی انتخابات کی قانون سازی کا بل اسمبلی میں پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ حکم عدولی پر وزیراعلیٰ پنجاب کو بھی توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے گا جبکہ خیبرپختونخوا حکومت کو آئندہ دو روز میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول سے متعلق اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان نے چیف الیکشن کمشنر کی عدم تعیناتی پر بھی اظہار برہمی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کب تک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہیں ہوگا، سپریم کورٹ کے جج ایک سال سے الیکشن کمیشن کا کام دیکھ رہے ہیں جبکہ جج کو اپنے عدالتی کام بھی کرنا ہوتے ہیں اس لئے حکومت 28 اکتوبر تک چیف الیکشن کمشنر تعینات کرے ورنہ الیکشن کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج کی خدمات واپس لے لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے 31 جولائی 2013 کو چیف الیکشن کمیشن کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جس کے بعد سے یہ آئینی عہدہ خالی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔