- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
- لاہور: ٹکسالی گیٹ کے علاقے میں موٹرسائیکل سوار کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
- رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مالیاتی خسارہ 4337 ارب سے تجاوز کرگیا
- ترکیے کا عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کیس میں فریق بننے کا اعلان
- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
قائمہ کمیٹی، ججز کی بیواؤں کی پنشن میں 25 فیصد اضافہ منظور
اسلام آباد: قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے قانون وانصاف نے اعلی عدلیہ کے مرحوم ججوںکی بیوگان کی پنشن میں 25 فیصد اضافے کیلیے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دے دی ہے جبکہ حکمران جماعت سمیت حزب اختلاف کی دونوں بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے بجٹ کی تمام تفصیلات کمیٹی میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔
عداالت عظمی کے بجٹ کے معاملے پروفاقی سیکریٹری قانون و انصاف کرامت نیاز ی نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے بس ایک سطری بجٹ بھجوایا جاتا ہے اور وزارت ا س کی من وعن منظوری دے دیتی ہے کیونکہ قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی کوشش کے باوجود سپریم کورٹ کے رجسٹرارنے اخراجات کی تفصیلات نہیں بھجوائیں تاہم قائمہ کمیٹی نے انصاف تک رسائی کے پروگرام کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
قائمہ کمیٹی نے تحفظات کے ساتھ وزارت قانون و انصاف کے ایک ارب 89کروڑ 21لاکھ روپے لاگت کے 12 وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی توثیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ اجلاس پیر کو کمیٹی کے چیئرمین محمود بشیر ورک کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں وفاقی ٹیکس محتسب کے ایڈوائزر خالد مسعود کی ٹیکس آمدن کی حدسے لاعلمی پر اسے جھاڑ پلا دی گئی۔کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں انصاف تک رسائی کے پروگرام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ طلب کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔