- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
- چار ماہ سے اسرائیل میں قید الشفا اسپتال کے معروف ڈاکٹر عدنان جاں بحق
- لاہور میں فری وائی فائی سروس کے مقامات کو دگنا کردیا گیا
- حافظ نعیم سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت
- شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق، دلہا سمیت 4 افراد گرفتار
- پی ایس ایل2025؛ پی سی بی نے آئی پی ایل سے متصادم تاریخیں تجویز کردیں
- پی ایس ایل2025 کب ہوگا؟ اگلے ایڈیشن کیلئے نئی ونڈو کی تاریخیں سامنے آگئیں
- سونے کی عالمی سطح پر قیمت میں اضافہ، مقامی مارکیٹ میں سستا ہوگیا
- قطر امریکی دباؤ پر حماس قیادت کو ملک سے بے دخل کرنے پر تیار ہوگیا، اسرائیلی میڈیا
- کراچی؛ پیپلزبس سروس میں اسمارٹ کارڈ سے ادائیگی کا نظام متعارف
- محسن نقوی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
ٹرمپ کے داماد کے خلاف روسی رابطوں کی تحقیقات
واشنگٹن: ایف بی آئی نے 2016 کے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاؤس کے بااثر مشیر جیئرڈ کشنر کو بھی شاملِ تفتیش کرلیا ہے۔
امریکی میڈیا نے سیکیوریٹی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جیئرڈ کشنر نے دسمبر میں روسی سفارت کار سرگائی کزلیئک کے علاوہ ایک روسی بینکار سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایف بی آئی حکام ان ملاقاتوں کی تفتیش کر رہے ہیں کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح ان کے داماد بھی روسیوں کے ساتھ مبینہ طور پر خصوصی روابط رکھتے ہیں۔
اگرچہ گزشتہ ہفتے ہی سے ایسی اطلاعات موجود تھیں کہ صدر ٹرمپ کے ایک قریبی مشیر کے خلاف اعلی سطح کی تفتیش جاری ہے تاہم اس وقت ٹرمپ کے داماد جیئرڈ کشنر کا نام سامنے نہیں آیا تھا۔
ایف بی آئی حکام جیئرڈ کشنر کے علاوہ امریکی قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیکل فلن اور ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم کے نگراں پال مانافورٹ کے خلاف بھی تفتیش میں مصروف ہیں۔ البتہ فلن اور مانافورٹ اب اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوچکے ہیں جبکہ اس وقت صرف جیئرڈ کشنر ہی وہ اہم ترین زیرِ تفتیش شخصیت رہ گئے ہیں جو صدر کے داماد ہونے کے ساتھ ساتھ سرکاری امور بھی انجام دے رہے ہیں۔
سیکیوریٹی ذرائع کے حوالے سے امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ روسی روابط کے بارے میں ممکنہ طور پر جیئرڈ کشنر کے پاس کچھ بہت ہی اہم معلومات موجود ہیں جو تفتیش کو آگے بڑھانے میں مدد کرسکتی ہیں۔
واضح رہے کہ جیئرڈ کشنر پر اب تک کوئی الزام عائد نہیں کیا گیا ہے جبکہ سیکیوریٹی ذرائع نے یہ بھی نہیں بتایا کہ تحقیقات میں جیرڈ کشنر مرکزی ملزم ہیں یا نہیں۔ تاہم وکلائے استغاثہ شواہد موجود ہونے پر ان کے خلاف باقاعدہ الزامات عائد کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب جیئرڈ کشنر کے وکیل جیمی گورلک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل پہلے بھی امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت سے متعلق کانگریس کی تفتیش میں مکمل تعاون کی پیشکش کرچکے ہیں؛ اور اگر ان سے دیگر تحقیقات کے سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو وہ دوبارہ بھی مکمل تعاون کریں گے اور اپنے پاس موجود معلومات فراہم کردیں گے۔
میڈیا ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے روس سے خصوصی روابط کے علاوہ امریکی تفتیشی ادارے ان کے ممکنہ مالی جرائم کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔
بتاتے چلیں کہ دسمبر 2016 میں جیئرڈ کشنر اور ان کے نائب نے امریکا میں تعینات روسی سفیر سرگائی کزلیئک سے نیویارک میں یکے بعد دیگر ملاقاتیں کی تھیں جبکہ اس موقع پر مائیکل فلن بھی موجود تھے۔ بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد نے دسمبر ہی میں ایک روسی بینک کے سربراہ سرگائی گورکوف سے ملاقات کی جن پر امریکا کی جانب سے پابندی عائد تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔