- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
- لاہور ائرپورٹ؛ تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200 نایاب کچھوے برآمد
- امتحانات میں ناکامی کی عمومی وجوہات
- پختونخوا میں بارشیں جاری، گندم کی فصلیں بری طرح متاثر
ایک وقت آئے گا جب کراچی میں تدفین کی جگہ بھی نہیں بچے گی، سندھ ہائیکورٹ
کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے کہا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب کراچی میں تدفین کی جگہ بھی نہیں بچے گی اور قبرستان تک بیچ دیے جائیں گے۔
سندھ ہائی کورٹ نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں کے ایم سی افسران کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی۔ عدالت نے پیش نہ ہونے پر کے ایم سی افسر ذیشان حیدر کی ضمانت منسوخ کردی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں زمین پر قبضے کی جنگ کی وجہ سے ہی ٹارگٹ کلنگ ہوتی ہے، قائم علی شاہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے غیرقانونی الاٹمنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسی طرح الاٹمنٹ ہوتی رہی تو قبرستان بھی بیچ دیئے جائیں گے اور ایک وقت آئے گا جب تدفین کی جگہ بھی نہیں رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈز کو پارکنگ فیس وصول کرنے سے روک دیا
ملزم ذیشان حیدر کے وکیل نے کہا کہ ملزم راستے میں ہے اور پہنچنے والا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ داؤ پیچ ہم جانتے ہیں ہمیں نہ سکھائیں، سماعت کے دوران پیش ہوگئے تو ضمانت بحال ہوسکتی ہے، بدعنوانوں کو بیرون ملک جانے دیا جاتا ہے اور وہاں سے وکالت نامہ آجاتا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان اسلم پراچہ، ذیشان حیدر اور دیگر کلفٹن میں پلاٹوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا صوبے میں تمام شراب خانے بند کرنے کا حکم
ملزمان کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ اب سندھ میں نیب آرڈیننس منسوخ ہونے کے بعد نیا قانون بن گیا ہے اور نیب کے کیسز اینٹی کرپشن کو منتقل ہورہے ہیں، جس پر چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ آپ کو اینٹی کرپشن کا حال معلوم ہے، ان کے اعلیٰ حکام تو خود مقدمات میں ملوث ہیں، غیرقانونی الاٹمنٹ میں کتنے قوم کے خادم ملوث ہیں، انہوں نے بڑی خدمت کی ہے، جب کلفٹن یا صدر ٹاؤن کا معاملہ ہو تو کوئی بات ضرور ہوتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔