خیبر ایجنسی میں خاتون ٹيچر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا

نمائندہ ٹریبیون  منگل 26 مارچ 2013
عصمت اللہ وزیر نے بتایا کہ شہناز کو ایمبولینس میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پنچایا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ فوٹو: فائل

عصمت اللہ وزیر نے بتایا کہ شہناز کو ایمبولینس میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پنچایا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ۔ فوٹو: فائل

جمرود: خیبر ایجنسی کے علاقے جمرود میں کمیونٹی اسکول کی ایک خاتون ٹیچر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

جمرود کی پولیٹیکل انتظامیہ کے افسر عصمت اللہ وزیر نے بتایا کہ 2 نامعلوم افراد صبح تقریباً 9 بجے موٹر سائیکل پر آئے اور سڑک پر خاتون ٹیچر شہناز کا راستہ روک کر اس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ بری طرح زخمی ہو گئی، شہناز اس وقت گرلز کمیونل اسکول میں معمول کے مطابق پڑھانے جا رہی تھی۔ عصمت اللہ وزیر نے بتایا کہ شہناز کو ایمبولینس میں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پنچایا گیا جہاں اس کا آپریشن کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ شہناز کی لاش ضروری کارروائی کے بعد اس کے والد کے حوالے کر دی گئی ہے۔

خیبر ایجنسی میں اس سے قبل بھی کئی اساتذہ اور فلاحی کام کرنے والے افراد کو قتل کیا جاچکا ہے، سوات میں گزشتہ سال اکتوبر میں ملالہ یوسف زئی کو بھی طالبان کی جانب سے گولیاں مار کر ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔