خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر وڈپٹی اسپیکر میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 24 جنوری 2020
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی دونوں کو معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ہدایت

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی دونوں کو معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنے کی ہدایت

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر میں اختیارات کا تنازعہ سنگین ہوگیا۔

خیبرپختونخوا اسمبلی کے سپیکر مشتاق احمدغنی اور ڈپٹی سپیکر محمود جان کے درمیان اسمبلی کے حوالے سے اختیارات کے معاملے پر گزشتہ کچھ عرصہ سے تناﺅ جاری ہے جس میں وقت کے ساتھ شدت آگئی ہے، دونوں جانب سے اسمبلی سیکرٹریٹ سے متعلق اختیارات اپنے ہاتھوں میں رکھنے کے لیے کوششیں جاری ہیں جس کی وجہ سے اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسر اور اہلکار کنفیوژن کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں۔

اس بارے میں اسمبلی سیکرٹریٹ ذرائع نے بتایا کہ بعض محکموں کو دونوں جانب سے مختلف احکامات جاری کیے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سرکاری محکمے بھی مشکلات کا شکار ہیں جب کہ اس جنگ کی وجہ سے بعض امور پر کام بھی رک گیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ اسمبلی رولز کے مطابق اسمبلی سیکرٹریٹ سے متعلق تمام اختیارات اسپیکر کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر کا کام ان کی عدم موجودگی میں اسمبلی اجلاس کی صدارت کرنا اور اسمبلی سیکرٹریٹ کے روزمرہ کے معاملات کو چلانا ہوتا ہے۔

اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی جس کے چیئرمین اسپیکر ہوتے ہیں تاہم کمیٹی میں ڈپٹی اسپیکر کو شامل کرنے اور اسپیکر کی عدم موجودگی میں پی اے سی اجلاسوں کی صدارت کرنے کا اختیار حاصل کرنے کے لیے بھی گزشتہ دنوں اسمبلی رولز میں ترمیم کی کوشش کی گئی تھی تاہم اسمبلی ارکان کی جانب سے مخالفت کے باعث اس کی ایوان سے منظوری نہ لی جاسکی۔

اختیارات حاصل کرنے کا یہ معاملہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کے نوٹس میں بھی لایا جاچکا ہے جو اسپیکر مشتاق احمد غنی سے دو سے تین ملاقاتیں کرچکے ہیں جس پر وزیراعلیٰ کی جانب سے اسمبلی کے دونوں بڑوں کو معاملات افہام وتفہیم سے چلانے کے لیے کہا گیا ہے ،اس بارے میں بتایاگیا ہے کہ یہ تنازعہ پی ٹی آئی کی قیادت کے بھی نوٹس میں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔