کے ایم سی کی ٹینڈرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں

اسٹاف رپورٹر  پير 17 فروری 2020
جنوبی زون کی این آئی ٹی کے متعددکاموں کی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف،ذرائع ۔  فوٹو : فائل

جنوبی زون کی این آئی ٹی کے متعددکاموں کی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف،ذرائع ۔ فوٹو : فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کی ٹینڈرنگ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں سامنے آگئیں، ساؤتھ زون کی ڈبل این آئی ٹی کے انکشاف کے بعد مذکورہ این آئی ٹی کے متعدد کاموں کی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف ہواہے، ٹھیکوں کی بندر بانٹ میں ملوث افسران سیکریٹری بلدیات کی تشکیل دی گئی تحقیقاتی ٹیم کو بھی خاطر میں نہیں لارہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساؤتھ زون کے ٹینڈرز کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ساؤتھ زون کی جانب سے40 ترقیاتی منصوبوں کی این آئی ٹی گزشتہ دنوں طلب کی گئی تھی این آئی ٹی کی ذرائع ابلاغ میں تشہیر کے ساتھ ہی انکشاف ہوا کہ 40کاموں کے جو ٹینڈرز طلب کیے گئے ہیں۔

ان میں سے متعدد کام پہلے ہی سندھ حکومت کے ایک غیر متعلقہ محکمہ روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ایوارڈ کیے جا چکے ہیں جس کے ورک آرڈر بھی کے ایم سی انجینئرنگ برانچ میں جمع کرائے گئے تھے تاہم مذکورہ کاموں کے جاری ورک آرڈر کو ایکسیئن روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ فضل منگی نے گزشتہ دنوں اپنے بیان میں بوگس قرار دیا اور اپنے دستخط کو بھی جعلی قرار دیا تھا تاہم اس کے باوجود ایجنٹ مافیا کے دباؤ پر مذکورہ40 کاموں کی این آئی ٹی غیر معینہ مدت تک منسوخ کر دی گئی ہے جبکہ دوسری طرف کروڑوں روپے کے ٹھیکوں میں ہیر پھیر پر سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکریٹری بلدیات کی سربراہی میں 3رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی جو معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کروڑوں کی لاگت کے ٹھیکوں کی مبینہ بندر بانٹ میں ملوث افسران مذکورہ کمیٹی کو گمراہ کرنے میں مصروف ہیں اس دوران مزید انکشاف ہوا ہے کہ جن 40 کاموں کی این آئی ٹی طلب کی گئی تھی اس میں سے بعض کاموں کی ادائیگیاں کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے ، کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی ، جنرل سیکریٹری عبدالرحمن اور انفارمیشن سیکریٹری سعید مغل کا کہنا ہے کہ بوگس ٹھیکے اور بوگس ادائیگیاں کرکے کراچی کی ترقی کا اربوں کا فنڈز کرپٹ افسران اور ایجنٹ مافیا ہڑپ کرچکے ہیں۔

گزشتہ 6 سال سے غیر متعلقہ محکموں سے بوگس ٹینڈرز کراکر ترقیاتی کاموں کی خرید و فروخت کی جا رہی ہے جس کے باعث شہر کا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے جبکہ کرپٹ عناصر کا کراچی کے ترقیاتی فنڈز پرکھلے عام ڈاکا ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے، کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے ترقیاتی کاموں کی آڑ میں 6 سال کے دوران کئی ارب کے ترقیاتی فنڈز لوٹ مار کی نذر کیے جانے پر نیب اور ایف آئی اے سے نوٹس لینے اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور تحقیقاتی اداروں اور اعلی حکام کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔