- کراچی: عدالت کی پہلے کمرشل و صنعتی صارفین سے میونسپل چارجز وصولی کی تجویز
- مہوش حیات، کبریٰ خان ہتک عزت کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سائبر کرائم طلب
- گریٹر اقبال پارک میں ماں نے 4 بچوں کو لاوارث چھوڑ دیا
- عالمی عدالت اسرائیل کے جنگی جرائم کی تحقیقات کرے؛ ایمنسٹی انٹرنیشنل
- جن کے پاس کھانے کو بھی نہیں کے الیکٹرک وہاں لوڈشیڈنگ کرتی ہے، ہائی کورٹ
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال، سندھ اسمبلی کا قانون سازی کا مطالبہ
- منشیات فروشوں کیخلاف کریک ڈاؤن اس لعنت کے خاتمے تک جاری رہے گا، شرجیل میمن
- ایف آئی اے انٹرپول کی کارروائی؛ 10 سال سے مطلوب ملزم سعودی عرب سے گرفتار
- سرکاری افسران کا پرائیویٹ گاڑیوں پر جعلی سرکاری نمبر پلیٹس لگانے کا انکشاف
- عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کے پیمرا نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکنے کا حکم
- غزہ؛ حماس کیساتھ جھڑپ میں زخمی ہونے والا اسرائیلی فوجی ہلاک
- ریاست لوگوں کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، پشاور ہائی کورٹ
- سردار تنویر الیاس کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
- کے الیکٹرک بے لگام گھوڑا اور آئین کی خلاف ورزی کررہا ہے، شرجیل میمن
- مارگلہ ٹریل پر لاپتا ہونے والے نوجوان کی لاش خطرناک کھائی سے مل گئی
- اسرائیل کی خیمہ بستی پر آگ و بارود کی بارش، 75 فلسطینی جھلس گئے، بچوں کی سربریدہ لاشیں برآمد
- قومی اسمبلی سیکریٹریٹ ملازمین کے منجمد الاؤنسز بحال، بجلی و تیل الاؤنس میں اضافہ
- کراچی؛ پولیس مقابلوں کے دوران 16 ڈاکو گرفتار، اسلحہ برآمد
- پاسپورٹ رولزمیں خواتین اور بچوں سے متعلق ترامیم کی تجویز
کامرہ بیس پر حملہ: بعض اہلکار دہشت گردوں سے رابطے میں تھے، انکوائری میں انکشاف
لاہور: کامرہ ایئربیس پر دہشت گردوں کے گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کی 2 الگ الگ حاصل ہونے والی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ دہشت گرد ایئربیس میں داخل ہوکر ایک ٹیبل پر بیٹھ کر آپس میں میٹنگ بھی کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کرنے والے حکام کو 2 الگ الگ سی سی ٹی وی فوٹیج جن میں سے ایک کا دورانیہ 9 منٹ جبکہ دوسری کا 5 منٹ ہے کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ ماہ رمضان المبارک کی27ویں رات کو1بجکر47 منٹ پر کیے گئے حملے میں دہشت گردوں کو ابتدائی طور پر ایئر فورس کے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے زیادہ مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ دہشت گرد جس راستے سے آئے سیکیورٹی فورسز کی وردیوں میں ملبوس ہوکر اصل سیکیورٹی اہلکاروں سے گھل مل گئے اور ان سے ان کی خیریت بھی دریافت کرتے رہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بعد ازاں شہید ہونے والے ایک سپاہی اور پاکستان آرمی کے ایک کمانڈو کرنل کی دلیرانہ حکمت عملی کے ذریعے دہشت گردوں کا صفایا ممکن ہوا۔ صبح 4 بجے تک جاری رہنے والے حملے میں کرنل نے اپنے میس سے جائے وقوعہ کی ایک چھت پر پہنچ کر نہ صرف 20کمانڈرزکی جان بچائی بلکہ 4 دہشت گردوں کو بھی مارا۔ ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملے سے ایک قیمتی جاسوسی طیارہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا جبکہ 2کو جزوی نقصان پہنچا۔
ذرائع نے بتایا کہ 2حملہ آوروں نے اپنے آپ کو بیس ہیڈ کواٹرز کی دیوار سے باہر خود کش دھماکا کر کے اڑایا جبکہ دیگر 3 دہشت گردوں کو ایئر فورس کے سیکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کیا۔ذرائع نے بتایا کہ ابتدائی انکوائری سے اس امر کے شواہد ملے ہیں کہ فورسز کے بعض اہلکار دہشت گردوں سے ضرور رابطے میں تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک ایئر مارشل جو اس معاملے کی باریک بینی سے انکوائری کررہے ہیں،کو اب تک حاصل ہونے والے شواہد سے معلوم ہوا ہے کہ قبل ازیں مہران بیس اور جی ایچ کیو پر ہونے والے حملے کی طرح کامرہ ایئر بیس پر ہونے والے حملہ میں بھی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کے باعث کورٹ مارشل کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔