بلوچستان کی تاجر برادری کا کاروبار کھولنے کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 8 مئ 2020
سارے تاجر قرضوں  کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اور حکومت نے 48 دن بعد ہمیں  بے یار و مدد گار چھوڑ دیا، تاجر (فوٹو: فائل)

سارے تاجر قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اور حکومت نے 48 دن بعد ہمیں بے یار و مدد گار چھوڑ دیا، تاجر (فوٹو: فائل)

کوئٹہ: بلوچستان کی تاجر برادری نے اگلے دو روز میں صوبے بھر میں کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا۔

انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کی جنرل باڈی کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا جس میں اتحاد تاجران بلوچستان اور شہر کے تمام تاجر یونٹوں  نے کثیر تعداد میں  شرکت کی۔

تاجر اجلاس سے انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے 10 مئی سے کوئٹہ سمت پورے صوبے میں  اپنا کاروبار کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے نہ چاہتے ہوئے بھی 48 دن اپنی دکانیں بند رکھیں اور ہم نے اس ملک کے لیے بہت بڑی قربانی دی، آج ہم سب تاجر قرضوں  کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں لیکن حکومت نے آج 48 دن بعد ہمیں  بے یار و مدد گار چھوڑ دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ تاجروں کے ساتھ بڑے بڑے وعدے کیے گیے لیکن وقت آنے پر حکومت نے سابقہ ادوار کی طرح ہمیں ہری جھنڈی دکھادی جو حکومتوں  کا پرانا وطیرہ ہے اور اس گزرے ہوئے 20 دنوں میں شہر کوئٹہ میں پولیس انتظامیہ اور مجسٹریٹس نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر تاجروں  کی  بےعزتیاں کیں، سیکڑوں تاجروں کو تھانوں کے اندر مارا پیٹا۔

عبدالرحیم کاکڑ کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ مختلف بازاروں کی  دکانوں کو سیل کرتے رہے اور پھر جبراً 20 سے 50 ہزار روپے تک بدمعاشی ٹیکس اور بھتہ لیتے رہے، ہم تاجر ان رویوں کو کبھی نہیں بھولیں گے، 48 دن اپنی دکانیں بند کرکے ملک و قوم کے لیے قربانی دی لیکن اب ہم قرضوں  تلے دب چکے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔