- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیلیے آن لائن اسلحہ فراہم کرنے والا گینگ گرفتار
- کراچی میں شہریوں کے تشدد سے 2 ڈکیت ہلاک، ایک شدید زخمی
- صدر ممکت سرکاری دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- عوامی مقامات پر لگے چارجنگ اسٹیشنز سے ہوشیار رہیں
- روزمرہ معمولات میں تنہائی کے چند لمحات ذہنی صحت کیلئے ضروری
- برازیلین سپرمین کی سوشل میڈیا پر دھوم
- سعودی ریسٹورینٹ میں کھانا کھانے سے ایک شخص ہلاک؛ 95 کی حالت غیر
- وقاص اکرم کی چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر شیر افضل مروت برہم
- گندم اسکینڈل پر انکوائری کب کرنی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا نیب پراسیکیوٹر سے استفسار
خواتین میں بریسٹ، مردوں میں ہونٹوں اور منہ کا کینسر بڑھنے لگا
کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکی کینسر رجسٹری میں 22 ہزار 858 کینسر کے کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں پہلے نمبر پر بریسٹ اور دوسرے نمبر پر منہ کا کینسر ہے۔
ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزنے اپنی ایک تحقیقی رپورٹ میں کراچی میں کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پالیسی سازاداروں پر زور دیا ہے کہ کینسر سے بچاؤاوراس کی روک تھام کے لیے حکمت عملی ترتیب دیں کیونکہ 10 سال کے دوران ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزکی کینسر رجسٹری میں 22 ہزار 858 کینسر کے کیسز رجسٹرڈ ہوئے جن میں پہلے نمبر پر بریسٹ اور دوسرے نمبر پر منہ کا کینسر ہے، منہ کے کینسر کی روک تھام کے لیے مختلف نوعیت کی تمباکو کی اشیا، پان، گٹکا، سگریٹ، بیڑی، شیشہ، نسوار وغیرہ پر پابندی عائد کی جائے۔
پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز میں شائع ہونے والے ڈاکٹر محمد آصف قریشی کی سربراہی میں تیار کیے گئے تحقیقی مقالے کے مطابق کراچی کے مردوں میں ہونٹوں اور منہ کا کینسر بڑھ رہا ہے، رپورٹ کے مطابق الکوحل، گرم مشروبات (چائے کافی و دیگر مشروبات وغیرہ) اور آگ پر سینکے گئے گوشت (بار بی کیو) کے استعمال سے غذائی نالی کا کینسر ہوتا ہے۔ اس لیے یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ گزشتہ عشرے میں ان غذائی اشیاکے استعمال کا رجحان کتنا بڑھا ہے۔
رپورٹ میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ دس سال کے دوران بچوں میںذہنی و اعصابی نظام کے سرطان میں اضافہ ہو رہا ہے، اس سلسلے میں بھی اقدامات کی ضرورت پربھی قومی سطح پر کینسر کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں گزشتہ عشرے کے دوران جلدکے کینسر کی بڑی وجہ تو شہرکی خط استوا سے قربت ہے جبکہ دوسری وجہ اوزون کی حفاظتی تہہ کا پتلی ہونا جس کی وجہ سے الٹرا وائلٹ شعاعیں زمین تک پہنچ رہی ہیں جو جلد کے کینسر کی وجہ بن رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اوزون کی تہہ کے پتلا ہونے کی وجہ ہائیڈرو کلورو فلورو کاربن کی زیادہ مقدار میں پیداوارہے، ان کی سالانہ پیداوار کی شرح71.7 فیصد ہے جو اوزون کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ جلد کی بیماریوں کی وجہ بھی بن رہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔