پی ڈی ایم کے احتجاج پرالیکشن کمیشن کا ردّعمل آ گیا

ویب ڈیسک  منگل 19 جنوری 2021
ترجمان الیکشن کمیشن نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد اپنا موقف جاری کردیا(فوٹو، فائل)

ترجمان الیکشن کمیشن نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد اپنا موقف جاری کردیا(فوٹو، فائل)

اسلام آباد: تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس پر جلد فیصلے کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے احتجاجی مظاہرے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا مؤقف بھی سامنے آگیا ہے۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کمیشن اپنی آئینی  اور قانونی  ذمے داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو ہفتے میں کم ازکم تین روز  اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے کورونا وباء ،وکلاء کی مصروفیات اور اسکروٹنی کمیٹی کے ایک رکن کی ریٹائرمنٹ کے باوجود خاطر خواہ پیش رفت کی ہے۔الیکشن کمیشن بغیر کسی دباو کے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لئے پرعزم ہے۔ تمام انتخابات کے آزادانہ ،منصفانہ اور شفاف انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے  ہر وقت تیار ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیے: پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں اپنا وعدہ بھول گئی

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ سے متعلق دائر ریفرینس فوری نمٹانے کا مطالبہ لے کر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے آج الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا  جس کے بعد کمیشن کی جانب سے جواب سامنے آگیا ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کے احتجاج پرالیکشن کمیشن کا ردّعمل آ گیا

فرن فنڈنگ کیس کا پس منظر؛

2014 میں تحریک انصاف ہی کے منحرف رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈز میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے درخواست دائر کی تھی۔ ان کا موقف ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ غیر ملکیوں سے بھی فنڈز حاصل کیے، جس کی پاکستانی قانون اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر ممالک میں جماعت کے لیے وہاں پر رہنے والے پاکستانیوں سے چندہ اکھٹے کرنے کی غرض سے لمیٹڈ لائبیلیٹیز کمپنیاں بنائی گئی تھیں جن میں آنے والا فنڈ ممنوعہ ذرائع سے حاصل کیا گیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں: طاقتوراداروں نے انتخابات پر قبضہ کرکے ڈفلی والا ملک پر مسلط کردیا، فضل الرحمان

پاکستان تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ پارٹی نے ممنوعہ ذرائع سے فنڈز حاصل نہیں کیے، بیرون ملک سے تمام حاصل ہونے والے فنڈز کے دستاویزات موجود ہیں۔ الیکشن کمیشن میں درخواست کی سماعت رکوانے کے لیے تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے 6 مرتبہ رجوع کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس کسی جماعت کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں۔ اس کے علاوہ تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے خلاف بھی اسی نوعیت کی درخواستیں الیکشن کمیشن میں دائر کیں، اس معاملے کی تحقیقات کے لئے خصوصی اسکروٹنی کمیٹی قائم کی گئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔