پڑھنا منع ہے اس لائبریری میں صرف ممنوعہ کتابیں ہی رکھی جاتی ہیں

یہ لائبریری 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے جہاں صرف وہی کتابیں رکھی جاتی ہیں جن پر امریکا میں پابندی عائد ہو


ویب ڈیسک March 21, 2022
یہ لائبریری 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے جہاں صرف وہی کتابیں رکھی جاتی ہیں جن پر امریکا میں پابندی عائد ہو۔ (تصاویر: سوشل میڈیا)

ایک امریکی جزیرے پر چھوٹی سی لائبریری میں صرف وہی کتابیں رکھی جاتی ہیں جنہیں ناپسندیدہ اور ممنوعہ قرار دیا جاچکا ہو۔

اس کا نام 'میٹی نیکس آئی لینڈ لائبریری' ہے جو پورٹ ناکس، مین سے 35 کلومیٹر دور سمندر میں 'میٹی نیکس' (Matinicus) نامی ایک جزیرے پر واقع ہے جس کی آبادی 100 افراد سے بھی کم ہے۔

یہ چھوٹی سی لائبریری ہر روز 24 گھنٹے کھلی رہتی ہے اور اس کا مقصد صرف وہی کتابیں جمع کرنا ہے جو امریکا میں عارضی طور پر یا ہمیشہ کےلیے ممنوعہ قرار دی جاچکی ہوں۔



ان کتابوں میں 'اینڈ ٹینگو میکس تھری،' 'ٹو کِل اے موکنگ برڈ،' 'دی ہینڈمیڈز ٹیل' اور 'دی گریپس اور ریتھ' کے علاوہ بھی کئی کتابیں شامل ہیں۔

اس لائبریری کا آغاز چند مقامی رضاکاروں نے ذاتی کوششوں سے کیا ہے، جن کا مقصد امریکیوں کو صبر، تحمل اور برداشت کی تربیت دینا ہے تاکہ وہ امریکی حکومت کی جانب سے ممنوعہ قرار دیئے گئے مواد (بالخصوص کتابوں) کا مطالعہ کرکے اس کے بارے میں پوری آزادی سے کوئی رائے قائم کرسکیں۔



فی الحال یہ لائبریری لکڑی سے بنی ہوئی ایک جھونپڑی جیسی عمارت میں قائم ہے جسے ان رضاکاروں نے ذاتی خرچ پر تعمیر کروایا ہے۔

امریکی ویب سائٹ 'بینگر ڈیلی نیوز' کے مطابق، اس لائبریری کے منتظمین مختلف افراد اور کتب خانوں سے ممنوعہ کتابیں خریدنے یا عطیہ لینے کےلیے بھی تیار ہیں۔

''اگر آپ کسی (ممنوعہ) کتاب کو اپنی لائبریری میں دیکھنا نہیں چاہتے تو وہ ہمیں فروخت کردیجئے،'' میٹی نیکس آئی لینڈ لائبریری سے وابستہ ایک رضاکار نے ویب سائٹ کے نمائندے سے کہا۔

بتاتے چلیں کہ اس لائبریری کی ابتداء 2016 میں کی گئی تھی لیکن یہاں ممنوعہ کتابیں رکھنے کا خیال اس جزیرے کے کچھ باشندوں کو 2020 میں آیا جسے انہوں نے عملی جامہ پہنانا بھی شروع کردیا۔

پچھلے سال ممنوعہ کتابوں کا سیکشن مرکزی لائبریری سے الگ کردیا گیا اور اسے علیحدہ لائبریری کی حیثیت دے دی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں