- نواز شریف جیل توڑ کر نہیں حکومت کی اجازت سے باہر گئے، نگراں وزیر اطلاعات
- شہباز شریف قائد ن لیگ کو جارحانہ بیانیے سے روکنے میں ناکام
- لورالائی میں 2 گاڑیوں میں خوفناک تصادم، 4 افراد جاں بحق
- راولپنڈی؛ احتساب عدالت نے 22 ریفرنسز بحال کردیے، پیر کو سماعت ہوگی
- فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل
- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والی نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
- لاہور میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے
- کوشش ہے یو اے ای پاکستان سے گوشت درآمد روکنے کا فیصلہ واپس لے، ٹی ڈی اے پی
- لکی مروت میں ڈاکوؤں کی مسافر بس پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
بیرونی قرضوں اور سود کی مد میں پہلی ششماہی میں 10.21ارب ڈالر ادا کیے گئے

پہلی سہ ماہی میں بیرونی قرض اور سود کی مد میں 3.448 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں۔ فوٹو: فائل
کراچی: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے غیر ملکی قرض پر سود اور خالص قرض کی مد میں 10.216 ارب ڈالر ادا کیے ہیں جس میں سے لگ بھگ 19فیصد رقم سود کی مد میں ادا کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں بیرونی قرض اور سود کی مد میں 3.448 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں جبکہ دوسری سہ ماہی میں بیرونی قرض اور سود کی مد میں 6.768 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی گئیں۔ خالص قرض کی مد میں 8.271 ارب ڈالر اور سود کی مد میں 1.945 ارب ڈالر ادا کیے گئے۔
ادھر حکومت کی بجٹ سپورٹ کے لیے مقامی ذرائع سے قرض لینے کے رجحان میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
اعدادوشمار کے مطابق بینکنگ سیکٹر کی سب سے بڑی قرض خواہ حکومت وفاقی حکومت بن چکی ہے جبکہ بلند شرح سود اور سرمایہ کاری و تجارت کے لیے ناموافق حالات کی وجہ سے نجی شعبے قرضوں سے اجتناب کر رہا ہے۔
جولائی تا مارچ وفاقی حکومت نے بجٹ سپورٹ کی مد میں 2 ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضے لیے۔ رواں مالی سال جولائی تا مارچ تک بجٹ سپورٹ قرضوں کی مالیت 2ہزار 260 ارب روپے رہی۔
وفاقی حکومت نے بینکوں سے ایک ہزار 987 ارب روپے کے قرضے لیے جبکہ حکومت کی گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں قرض گیری 535 ارب روپے رہی تھی۔
نجی شعبے نے اس عرصے میں 248 ارب روپے کے کاروباری قرضے حاصل کیے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں نجی شعبہ نے 911 ارب روپے کے قرضے لیے تھے۔ سرکاری اداروں نے 151 ارب روپے کے قرضے لیے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں پبلک سیکٹر اداروں نے 18 ارب روپے کے قرضے لیے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔