- اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھارت براہ راست ملوث
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر بالآخر ڈبلن روانہ
- ویپس میں استعمال کیے گئے کیمیکل انتہائی زہریلے ثابت ہوسکتے ہیں، تحقیق
- بلیک ہول میں گِرنے کا منظر کیسا ہوگا؟ ویڈیو جاری
- جاپان میں بیت الخلا سیاحوں کی توجہ کا مرکز کیوں بن رہے ہیں؟
- پی سی بی غیر ملکی کیوریٹر کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں
- آئرلینڈ کی کرکٹ کنٹریکٹ تنازع میں الجھ گئی
- حکومت کو 15روز میں کلائمیٹ اتھارٹی کے قیام کا حکم
- تاجر دوست اسکیم کامیاب بنانے کیلیے اقدامات کیے جائیں، وزیر خزانہ
- ٹیکس کیسز کا التوا، اٹارنی جنرل آفس کی ایف بی آر کو تجاویز
- اپریل کے دوران ترسیلات زر کی مد میں 2.8 ارب ڈالر آئے
- سرکاری کمپنیوں کی نجکاری کے لیے 5 سالہ پروگرام تیار
- آئی ایم ایف کا پاکستان سے پنشن پر ٹیکس کے نفاذ کا مطالبہ
- نماز میں خشوع و خضوع
- تربیت اطفال کے اہم راہ نما اصول و ضوابط
- بڑی عمر میں بال سفید ہونے کے عوامل
- ہائی بلڈ پریشر، وجوہات اور علاج
- متوازن غذا کی اہمیت اور حصول کے ذرائع
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ شروع نہیں ہوسکے گا
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ ایک بار پھر تعطل کا شکار
سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید
راولپنڈی: آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10، 10 سال قید کی سزا سنادی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کی۔ فاضل جج نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 342کے بیان کیلئے سوالنامہ اور اسٹیٹمینٹس کی کاپیاں فراہم کیں-
سوالنامے میں ملزمان سے تقریبا 36 سوالوں کے جواب مانگے گئے ۔ دونوں سیاسی رہنماؤں نے خود جوابات لکھوائے۔
342 کا بیان قلمبند کرنے کے بعد جج نے سزا سنانے سے پہلے آخری سوال پوچھا عمران خان صاحب سائفر کہاں گیا؟
بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ مجھے نہیں معلوم، سائفر میرے پاس نہیں بلکہ میرے دفتر میں تھا، میں نے اپنے بیان میں لکھوا دیا ہے، وزیراعظم آفس کی سیکیورٹی میری ذمہ داری نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں : سائفر جنرل (ر) باجوہ کے کہنے پر چوری کیا گیا، عمران خان
عدالت نے شاہ محمود قریشی کا بیان ریکارڈ کرانے سے قبل ہی بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی دونوں کو جرم ثابت ہونے پر قید کی سزا سنادی۔
فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی مسکراتے رہے جبکہ شاہ محمود قریشی نے احتجاج کیا کہ میرا تو ابھی بیان ہی ریکارڈ نہیں ہوا۔
نواز شریف کو انتخابات سے 20 روز اور عمران خان کو 9 روز قبل سزا سنائی گئی
واضح رہے کہ عمران خان کو سزا سے نو روز قبل 10 سال کی سزا سنائی گئی جب کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی 5 جولائی 2018ء کو دس سال کی ہی سزا سنائی گئی اور انہیں یہ سزا 2018 کے عام انتخابات سے 20 روز قبل سزا سنائی گئی۔
’عمران خان اور شاہ محمود کو قیدیوں کے دو، دو لباس ملیں گے، مشقت کا فیصلہ عدالتی حکم کے بعد ہوگا‘
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل مینوئل کے مطابق عدالت سے تحریری فیصلہ ملنے کے بعد دونوں اسیران کو سپریٹنڈنٹ جیل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ عدالتی فیصلے کی روشنی میں جیل سپرٹنڈنٹ جیل مینول کے مطابق دونوں اسیران کو جیل کے قیدیوں کے لیے مختص دو دو لباس دیں گے، لباس دیتے وقت دونوں اسیران کو قیدی نمبر بھی نئے الاٹ کیے جائیں گے۔
سینیر جیل آفیسر کے مطابق جیل میں سیکورٹی نقطہ نگاہ سے دونوں اسیران کو ہائی سیکورٹی میں رکھا جائے گا، مشقت کا فیصلہ بھی عدالت کا تحریری فیصلہ ملنے کے بعد ہوگا تاہم ماضی میں کسی اسیر وزیر اعظم سے کچن، فیکڑی یا باغیچے میں مشقت نہیں کرائی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔