سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
سائنس دان ان کاکروچز کے پشت پر نصب بیگ پیک سے ان سائبورگ کو ہدایات دیتے ہیں
سنگا پور میں سائنس دانوں نے ریموٹ سے چلنے والے سائبورگ کاکروچ کی فوج چھوڑی ہے جس کا مقصد مستقبل کے ریسکیو مشنز کے لیے ان کاکروچ کی آزمائش کرنا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ تقریباً 20 سائبورگ مڈاغاسکر کاکروچ (جن کی پشت پر چھوٹے کمپیوٹر بیگ پیک نصب کیے گئے ہیں) کو ریتیلی چوٹی پر ایک گروہ کی صرف حرکت کرائی جاسکتی ہے۔
یہ سائبورگ روچ زندہ کاکروچ ہیں جن کی پشت پر ایسی ٹیکنالوجی لگی ہے جس کو سائنس دان ان کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
سنگاپور کی نین یینگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے محققین کو تجربے میں معلوم ہوا کہ وہ ان کاکروچ کو کسی بھی سمت میں جانے کے لیے ہدایات پیش کر سکتے ہیں۔
یہ ہدایات ان کاکروچز کے پشت پر نصب بیگ پیک سے الیکٹروڈ کے ذریعے کاکروچز کے حسی اعضاء کو دی جاتی ہیں۔
جہاں سائنس دان کاکروچ کو دائیں یا بائیں حرکت کروا سکتے ہیں وہیں کاکروچ خود بھی رکاوٹوں سے ہٹ کر راستے تلاش کر سکتے ہیں جیسے کہ وہ عموماً کرتے ہیں۔