- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
- رواں مالی سال کے 10 ماہ میں جاری کھاتہ 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا
- آرمی چیف سے کہوں گا فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا، عمران خان
- 4 دن قبل دفنائے گئے آدمی کو زندہ باہر نکال لیا گیا؛ ملزم گرفتار
- وزیراعلیٰ کے پی کا نگراں حکومت کے اقدامات کی تحقیقات کا اعلان
- پنجاب میں رواں ماہ ہیٹ ویو، بارشوں اور طوفان کا الرٹ جاری
- کراچی میں منشیات فروش گینگ کی خاتون رکن گرفتار، آئس برآمد
- او جی ڈی سی ایل کا تیل و گیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان
آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے درمیان 6 سے 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ شروع ہوں گے۔
وزارتِ خزانہ ذرائع کے مطابق مذاکرات کے لیے آئی ایم ایف جائزہ مشن کا مئی کے وسط میں دورۂ پاکستان کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف ٹیم 2 ہفتے اسلام آباد میں قیام کرے گی ۔
فریقین کے درمیان مذاکرات میں 6 سے 8 ارب ڈالر کے آئندہ بیل آؤٹ پیکیج کے اہم خدوخال طے ہوں گے، البتہ نئے آئی ایم ایف پروگرام کا حجم آئندہ مذکرات میں طے ہوپائے گا۔ پاکستان کی جانب سے بنگلا دیش اور مصر کی طرز پر پاکستان کے لیے پروگرام کو ماحولیاتی فنانسنگ کے ذریعے مزید بڑھانے کی استدعا کا بھی امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ 4 سالہ پروگرام کےلیے معیشت کے اشاریے اور مالی فریم ورک کو حتمی شکل دینے پر بات چیت ہوگی۔ اس حوالے سے ذرائع وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کے تناظر میں تیار ہوگا۔ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد حکومت کی جانب سے 6 سے 7 جون کو اپنا آئندہ بجٹ پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں مالی استحکام کےلیے مزید سخت اقدامات کیے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے پنشن اصلاحات کی تجویز دی گئی ہے۔ آئی ایم ایف کا تقاضا ہے کہ کئی نسلوں تک پنشن کا جاری رہنا قابل عمل نہیں ہے۔ پنشن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
علاوہ ازیں ایف بی آرکی جانب سے ایک لاکھ سے کم پنشن والوں کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں تمام پنشنرز پر 10 فیصد کی یکساں شرح سے ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز زیر غور ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔