- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیب کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
- سعودی عرب نے طیاروں کی خریداری کا سب سے بڑا معاہدہ کرلیا
- اسیر پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز، اسپتال منتقل
- ہتک عزت بل پر پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں
- جڑانوالہ؛ وزیراعلیٰ کا مدرسے کے طالبعلم پر قاری کے تشدد کا نوٹس، رپورٹ طلب
- ایف آئی کی کارروائی، پشاور ایئرپورٹ سے دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب ملزم گرفتار
- ڈیفنس میں شہری نے ٹریفک پولیس اہلکار پر گاڑی چڑھادی
- اقوام متحدہ کے وفد کی پی ٹی آئی قیادت سے ملاقات، رؤف حسن کی عیادت
- آئی فون صارفین کو درپیش مسئلے کے حل کے لیے اپ ڈیٹ جاری
- برطانیہ میں 12 سالہ لڑکا عجیب و غریب خوف میں مبتلا
صحت مند زندگی کے لیے وقت کی تقسیم کیسی ہونی چاہیئے؟
میلبرن: ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ انسان کو دن کا کتنا وقت کھڑے رہنے، بیٹھنے، سونے اور کسی جسمانی سرگرمی مشغول ہونے جیسی سرگرمیوں میں صرف کرنا چاہیئے۔
آسٹریلیا کی سوئنبرن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے مطابق روزانہ 24 گھنٹوں کی تقسیم کے متعلق پیش کی جانے والی ان تجاویز کا مقصد لوگوں کی صحت میں بہتری لانے میں مدد دینا ہے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنرج کی رہنمائی میں کام کرنے والی ٹیم نے 2000 افراد کے سونے، بیٹھنے اور جسمانی سرگرمیوں کی عادات کا جائزہ لیا تاکہ 24 گھنٹوں کی سرگرمیوں کے اعتبار سے وقت کی مثالی تقسیم کی جاسکے۔
محققین نے تحقیق میں بتایا کہ وقت کی بہترین ترتیب میں سب سے کم حصہ بیٹھ کر گزارے جانے والے وقت کا ہے جبکہ بہتر وقت وہ ہے جو کھڑے ہوکر گزارا جائے اور سب سے بہتر وقت جسمانی طور پر فعال رہنے کا ہے۔
جرنل ڈائبیٹولوجیا میں شائع ہونے والی تحقیق میں بہترین صحت کے لیے تجویز کردہ وقت کی تقسیم کچھ اس طرح سے کی گئی کہ ہمارے بیٹھنے کا وقت اوسطاً چھ گھنٹے (5 گھنٹے 40 منٹ اور 7 گھنٹے 10 منٹ کے درمیان)، کھڑے ہونے کا وقت اوسطاً پانچ گھنٹے اور 10 منٹ، سونے کا وقت اوسطاً آٹھ گھنٹے 20 منٹ جبکہ ہلکی پھلکی سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ اور معتدل سے شدید سرگرمیوں کا وقت اوسطاً دو گھنٹے اور 10 منٹ تک ہونا چاہیئے۔
ڈاکٹر کرسچئن بریکنزج نے سرگرمیوں کے اس توازن کو صحت کے نتائج کے اعتبار سے ’گولڈی لاک زون‘ (ستارے سے اتنا فاصلہ جہاں پانی مائع شکل میں موجود رہتا ہے، یعنی زندگی کے پنپنے کے لیے سازگار جگہ) قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔