- منشیات کیخلاف جنگ جیتنے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے،شرجیل میمن
- افغانستان میں شدیدبارش، سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
- پہلا ٹی 20: آئرلینڈ نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے دی
- سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھنے والے جج عدلیہ میں مداخلت کے دعوے پر قائم
- موبائل آپریٹز نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے اور پیغامات بھیجنے پر رضامند
- آئی ایم ایف کا پاکستان کی معیشت میں بہتری کا اعتراف
- اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد منظور
- پنجاب میں تندوری روٹی 25 اور چپاتی کی 15 روپے میں فروخت ہوگی
- لاہور؛ گھر میں گیس دھماکے سے ایک شہری جاں بحق
- جناح ہاؤس لاہور میں قائم کی گئی جناح گیلری کوشہریوں کیلیے کھول دیا گیا
- پیپلزپارٹی کا بجٹ کے بعد بھی وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
- عوام کے تحفظ میں کوتاہی برتنے والے افسران سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، ضیا لانگو
- کرپشن کیسز میں سیاستدانوں کو بڑا ریلیف، نیب کے نئے قواعد و ضوابط تیار
- محکمہ خوراک کے افسران نے بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی بھر کر3 ارب کا نقصان پہنچایا، رپورٹ
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان بدستور ناقابل شکست، آخری میچ برابر ہوگیا
- کانگریس رہنما کا پاکستان کی حمایت میں بیان وائرل؛ مودی سرکار تلملا گئی
- سردار سلیم حیدر نے گورنر پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا
- خیبرپختونخوا اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کیلیے قرارداد منظور
- ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 8 پیسے، اوپن مارکیٹ میں 14 پیسے مہنگا ہوگیا
- صوبے میں لوڈ شیڈنگ برداشت نہیں، وفاق انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کرے، وزیراعلیٰ کے پی
نوکری پر جانے کا کہنے والی لڑکی نے کاروبار سے کروڑ ڈالر کمالیے
سڈنی: آسٹریلوی دوشیزہ جین لو کسی بھی عام لڑکی کی طرح روزانہ صبح ناشتہ کرنے کے بعد اپنے والدین کو آداب کہہ کر کام کے لیے روانہ ہوجاتی لیکن دراصل وہ جو بتا کر جاتی تھی اس سے کچھ بہت مختلف کررہی تھی۔
28 سالہ جین لو کے والدین کا خیال تھا کہ ان کی بیٹی ایک مقامی دفتر میں بطور اکائونٹنٹ کام کررہی ہے جب کہ حقیقت اس قدر مختلف تھی کہ اس کا انکشاف ہونے پر وہ دم بخود رہ گئے۔ والدین سمجھ رہے تھے کہ ان کی بیٹی چند ہزار ماہانہ کمائی کے لیے روزانہ دفتر جاتی ہے جب کہ جین لو کچھ ہی عرصہ میں چوری چھپے ایک کروڑ ڈالر (تقریباً ایک ارب پاکستانی روپے) سالانہ آمدنی کا کاروبار کھڑا کرچکی تھی۔
اس نے اپنے والدین سے یہ بات خفیہ رکھی کہ وہ اکائونٹنٹ کی ملازمت چھوڑ چکی ہے جب کہ وہ روزانہ اپنا لیپ ٹاپ لے کر کسی کیفے یا لائبریری میں بیٹھی رہتی اور فیشن مصنوعات کے بین الاقوامی فروخت کنندگان اور گاہکوں کو ڈھونڈتی رہتی۔ محض چند ماہ کے دوران اس نے دنیا کے 45 ممالک میں فیشن مصنوعات کی تقسیم کا کاروبار پھیلا دیا اور گزشتہ سال اس کی آمدنی ایک کروڑ ڈالر سے زائد رہی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔