- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
- شہباز شریف اور بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، فضل الرحمان
- بھارتی وزیر خارجہ امیت شاہ ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے
- مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود بائیس فیصد کی سطح پر برقرار
- خیبر پختون خوا میں بارشوں سے تین روز کے دوران 10 افراد جاں بحق
- انوکھا انداز؛ نیوزی لینڈ ٹی-20 ٹیم کا اعلان 2 بچوں نے کیا
رینجرز کا بیان اعتراف ہے کہ آپریشن صرف ایم کیوایم کے خلاف کیا جارہا ہے، رابطہ کمیٹی
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم کے عہدیداروں اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر رینجرز کے بیان کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کے ترجمان کا بیان اس حقیقت کااعتراف ہے کہ آپریشن صرف اور صرف ایم کیو ایم کے خلاف کیا جارہا ہے اور اس کا مقصد کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں بلکہ ایم کیوایم کو ختم کرنا ہے۔
کراچی سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم امن پسند جماعت ہے اور بارہا اس عزم کا اعادہ کرچکی ہے کہ ایم کیو ایم کی صفوں میں جرائم پیشہ عناصر کے لئے کوئی گنجائش نہیں لیکن اس کے باوجود رینجرز کی جانب سے جرائم پیشہ عناصر کی آڑ میں صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور اس کی سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ فلاحی سرگرمیوں پر بھی غیراعلانیہ پابندی عائد کردی گئی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آپریشن کی آڑمیں ایم کیوایم کو کچلنے کے لئے ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے۔ ایم کیو ایم کے عہدیداروں ، کارکنوں اور ہمدردوں کو نا صرف بلاجواز گرفتار کیا جارہا ہے بلکہ انہیں جنگی قیدیوں کی طرح عدالت میں پیش کرکے ان کے بنیادی حقوق کی بدترین پامالی بھی کی جارہی ہے،رینجرز کی انٹیلی جنس کا یہ عالم ہے کہ وہ جس تنظیمی کمیٹی کا ذکر کررہی ہے اس کا کوئی وجود ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس نام سے کوئی اور شعبہ کام کررہا ہے جسے تحلیل کئے ہوئے بھی عرصہ دراز ہوچکا ہے۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے یہ ریمارکس ریکارڈ پر موجود ہیں کہ’’ کراچی کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں میں عسکری ونگ موجود ہیں‘‘ لیکن رینجرز کو ایم کیوایم کے علاوہ کسی سیاسی و مذہبی جماعت کے عہدیدار دکھائی نہیں دیتے۔ ایم کیو ایم کے 50 سے زائد کارکنان جو رینجرزکے ہاتھوں گرفتارہوئے وہ کئی ماہ گزرنے کے باوجود آج تک لاپتہ ہیں اورانہیں آج تک کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیاگیا۔ رابطہ کمیٹی نے رینجرز کے ترجمان کے اس دعوے کو بھی سراسر جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا ہے کہ ایم کیوایم کے بہت سے ذمہ داران خود گرفتاری دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ایم کیو ایم کے ذمہ داران خود گرفتاری دے کر آنکھوں پر پٹی اور ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ڈال کر خود کو عدالت میں بھیڑ بکریوں کی طرح پیش کررہے ہیں۔
رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ رینجرز کے ترجمان کے اس بیان کا سختی سے نوٹس لیں کیونکہ اس بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ رینجرز ، ایم کیوایم کے سیکٹر اور یونٹ عہدیداروں کو گرفتارکررہی ہے۔ پورے ملک میں کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد اور قانون کو مطلوب افراد کھلے عام دندناتے پھر رہے ہیں لیکن رینجرز کو گرفتاری کے لئے صرف اور صرف ایم کیوایم کے عہدیدار ہی نظر آتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔