- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
- چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرمناک ہوگی، ترجمان پی ٹی آئی
- خاتون سے موبائل چھیننے والے کی بائیک پھسل گئی، شہریوں نے پکڑلیا
- چئیرمین پی اے سی کا انتخاب، پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے شیر افضل کی مخالفت کردی
نواز شریف نے حدیبیہ کیس نمٹانے کیلیے نیب کو 11 کروڑ روپے دیے
اسلام آباد: پاناما کیس پر بننے والی جے آئی ٹی کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ نواز شریف اپنے موقف کے برعکس خاندانی کاروبار سے مستفید ہوتے رہے۔
سپریم کورٹ کو رپورٹ کی جلد نمبر نو میں جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ نواز شریف نے 2013میں ن لیگ کو 10کروڑکا چندہ دیااور اسی سال پارٹی اکاؤنٹ سے ساڑھے چارکروڑ روپے وصول کیے لیکن متعلقہ مالی سال کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا اورغلط بیانی کی، نواز شریف نے حدیبیہ پیپر ملزکیس نمٹانے کے لیے نیب کو11کروڑ روپے دیے۔
جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ نوازشریف نے اثاثے بنائے اور انھیں بچوں کے نام پر ظاہرکیا،2007-08میں شریف فیملی نے تحفوں کے نام پر برطانیہ اور متحدہ عرب امارات سے88 کروڑ روپے پاکستان منتقل کیے، برطانیہ ،عرب امارات سے تمام فنڈز نواز شریف کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے گئے اور نواز شریف نے تحائف کی صورت میں رقم لے کر ٹیکس چھوٹ لی۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ کی جلد نمبر 2 میں بتایا گیا کہ گلف اسٹیل ملز،عزیزیہ اسٹیل ملز،ہل میٹلز اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس تمام شریف فیملی کے کاروبار ہیں۔ کسی ایک کی ملکیت نہیں،حسین نواز نے جے آئی ٹی میں تسلیم کیا کہ ان کے دادا عرب ممالک میںکاروبار کے دوران دسیاویزات بنانے پر یقین نہیں رکھتے تھے جبکہ حسین نواز ہل میٹلزکے قیام کے حوالے سے دستاویزات پیش نہیں کر سکے۔
رپورٹ کے مطابق حسین نواز نے جے آئی ٹی کونا مکمل ،غیر متعلقہ ،غیر مصدقہ اور فوٹوکاپی کی صورت میں مواد فراہم کیاجسے ثبوت نہیں کہا جا سکتا، رپورٹ میں کہا گیا کہ چوہدری شوگر ملزکی تحقیات کا کیس سیاسی بنیادوں پر پچھلی تاریخوں میں بندکیا گیا جس کا فائدہ وزیر اعظم نواز شریف کو ہوا، چوہدری شوگر ملزکی جعلی دستاویزات پیش کرکے تفتیش کو ڈی ٹریک اور جے آئی ٹی کوگمراہ کیا گیا۔
ایس ای سی پی بطور ادارہ حکومت کے ہاتھوں آلہ کارکے طور پر استعمال ہوا،جے آئی ٹی نے ایس ای سی پی کی ڈائریکٹرماہین فاطمہ کو بہروپیاکردارکی حامل قراردیا اورکہا کہ چوہدری شوگر ملز کی تحقیات چیئرمین ایس ای سی پی، ای ڈی علی عظیم اکرام ، ماہین فاطمہ اور عابد حسین نے بدنیتی کی بنیاد پر بندکی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔