- مریم نواز براڈ شیٹ پڑھیں، یہ آپ پر دوسرا پاناما کھلنے جارہاہے، وزیر داخلہ
- پی ڈی ایم قیادت الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج میں اپنا وعدہ بھول گئی
- سوئس حکومت کی شہریوں سے نقاب پر پابندی کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل
- طاقتوراداروں نے انتخابات پر قبضہ کرکے ڈفلی والا ملک پر مسلط کردیا، فضل الرحمان
- ہلاکتوں کے باوجود ناروے کا فائزر کی کورونا ویکسین کا استعمال جاری رکھنے کا فیصلہ
- سانحہ ساہیوال پر برطرف آئی جی سی ٹی ڈی رائے طاہر آئی جی بلوچستان تعینات
- جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کیخلاف نیب ریفرنس دائر
- بھارت نے آسٹریلیا کو چوتھے ٹیسٹ میں شکست دیکر سیریز1-2 سے اپنے نام کرلی
- چین میں کورونا وبا کی صورت حال تشویشناک ہوگئی
- نومسلم آرزو اور علی اظہر کے نکاح کے گواہان اشتہاری قرار
- جنوبی کوریا میں سام سنگ کے ارب پتی نائب صدر کو کرپشن پر ڈھائی سال قید
- سندھ حکومت کا کورونا ویکسین خریدنے کیلئے ایمرجنسی فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ
- سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا معاملہ ؛ پی ٹی آئی ارکان ایک دوسرے کے مخالف
- پارک لین کیس: آصف زرداری کی احتساب عدالت میں ٹرائل فوری روکنے کی استدعا مسترد
- ٹیسٹ میں فیل ہونے پرطالبعلم نے اسکول کی چھت سے چھلانگ لگا دی
- ٹک ٹاک بناتے ہوئے طالبعلم ٹرین تلے آکرجاں بحق
- افغان فوج اور جنگجوؤں کے درمیان خونی جھڑپوں میں 38 ہلاکتیں
- نصرت شہباز کا وارنٹ گرفتاری منسوخی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع
- میری کوئی بے نامی جائیداد نہیں اور نیب کو بے نقاب کرتا رہوں گا، سلیم مانڈوی والا
- جعلی فیس بک آئی ڈیز بنا کر لڑکیوں کو بلیک میل کرنے والا شخص گرفتار
پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان کو مستحکم نہیں کیا جا سکتا، وزیرخارجہ
اسلام آباد: وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی صدر کے بیان کو یکسر مسترد کیا ہے جب کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان کو مستحکم نہیں کیا جا سکتا۔
سینیٹ میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی اور پر امن افغانستان کے لیے تمام عالمی کوششوں کی حمایت کی جب کہ آئندہ بھی افغانستان میں امن قائم کرنے کے لئے عالمی کوششوں کا ساتھ دیتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا ہے جب کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنا کر افغانستان کو مستحکم نہیں کیا جا سکتا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش نہیں کی، ہم افغانستان کے ساتھ پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں، پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف تشدد کے لیے استعمال نہیں ہونے دیتا اور دوسرے ممالک سے بھی ایسا ہی تعاون چاہتا ہے لیکن پاکستان کو مشرق اور مغربی سرحد سے غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں جس کے لئے افغانستان میں پاکستان مخالف محفوظ پناہ گاہیں بنیں۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی الزامات مسترد کردیے
وزیر خارجہ نے کہا کہ لاکھوں پاکستانیوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور جنگ میں 120 ارب ڈالر سے زیادہ نقصان ہوا، امریکا اور افغانستان کو بھی ہمارے تجربات سے استفادہ کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری مالی معاونت کے بجائے قربانیوں اور کوششوں کو تسلیم کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔