- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
شاہد مسعود کے لیے معافی کا وقت گزرچکا، چیف جسٹس
اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے نجی نیوز چینل کے اینکر کی جانب سے زینب کیس میں کئے گئے دعوؤں سے متعلق از خود نوٹس کی سامعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ شاہد مسعود کے لیے معافی کا وقت بھی گزرچکا ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق سپریم کورٹ میں نجی نیوز چینل کے اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی جانب سے لگائے گئے الزامات سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ آچکی ہے بظاہر شاہد مسعود کا بیان درست نہیں ہے، آپ کی ویڈیو دوبارہ دیکھی ہے، آپ ویڈیومیں باربار نوٹس لینے کی بات کر رہے تھے جب کہ آپ نے الزامات ثابت نہ ہونے پر پھانسی کی بات بھی کی، الزامات کی شدت کو دیکھتے ہوئے نوٹس لیا، معافی کا وقت بھی گزرچکا ہے، آپ اپنا مقدمہ لڑیں، جس پر ڈاکٹر شاہد مسعود کے وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی تفصیل نہیں ملی، ہم کاپی کو دیکھنے کے بعد فیصلہ کریں گے کہ مقدمہ لڑنا ہے یا نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رپورٹ کی کاپی ہم دے دیتے ہیں، مقدمہ کا دفاع کریں گے تو قانونی نتائج بھی ہوں گے جب کہ کل تک تحریری اعتراضات دے دیں کیس کوسن لیں گے۔ وکیل نے کہا کہ ڈارک ویب سائٹ پر پاکستانی لڑکیوں کی فوٹیج موجود ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ان فوٹیجز کا آپ سے تعلق نہیں ہے، آپ کے الزامات کو تقویت نہیں ملی جب کہ آپ نے اپنے الزامات کی عدالت میں بھی تائید کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: زینب کیس میں دعوے غلط ثابت؛ شاہد مسعود کا معافی مانگنے سے انکار
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کچھ لوگوں کی رائے تھی آپ کے الزامات سچ پرمبنی ہیں، آپ نے اپنی غلطی کوعدالت میں تسلیم نہیں کیا، آپ کی استدعا پرجے آئی ٹی تشکیل دی، آپ نے جو کہا ہم اس حد تک محدود رہیں گے، آپ کے الزامات کس حد تک درست ہیں جس کا جائزہ لے رہے ہیں اور دوددھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہوتا نظرآئے گا۔
عدالت نے نجی نیوز چینل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب پیر تک طلب کرلیا جب کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراضات ہفتے کے روز تک تحریری طورپر جمع کروانے کی ہدایت بھی جاری کردی۔
اس سے قبل اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہرمیڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ٹی وی اینکرشاہد مسعود کا کہنا تھا کہ اپنے مؤقف پرقائم ہوں، نہ مؤقف سے پیچھے ہٹوں گا نہ معافی مانگوں گا۔ ایف آئی اے نے رپورٹ میں کہا ہے کہ الزامات ثابت نہیں ہوئے، رپورٹ میڈیا پرآگئی ہے لیکن ابھی تک مجھے نہیں ملی، رپورٹ میں یہ نہیں کہا گیا کہ الزامات جھوٹے ہیں، معافی مانگنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔