- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
- بوبی بھائی کپتان بنے ہی کیوں؟
- مزدور خوشحال، ملک خوشحال ... انقلابی اقدامات اٹھانا ہونگے!
- ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 4دہشتگرد ہلاک
- آئس کریم کیوں نہیں دی؟ عدالت کا آن لائن ڈلیوری ایپ پر ہزاروں کا جرمانہ
امریکا پاکستان کو چھوڑے، اپنے چینی قرضوں کی فکر کرے، اسد عمر
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور اگلی حکومت میں ممکنہ وزیر خزانہ اسد عمر نے امریکا کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت پاکستان کو چھوڑے اور اپنے چینی قرضوں کی فکر کرے۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں اسد عمر نے امریکی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو ایک دوستانہ مشورہ ہے کہ آپ پہلے اپنے چینی قرضوں کی فکر کریں، ہم اپنے چینی قرضوں کی فکر خود کرلیں گے۔
اسد عمر نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تمام معاہدے منظر عام پر لائے گی، ملک کو بیرونی قرضوں کا سنگین مسئلہ درپیش ہے اور 10 سے 12 ارب ڈالر کی فوری ضرورت ہے، تاہم چینی قرضوں کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں، ہمیں آئندہ 6 ہفتوں میں اس بات کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ یہ رقم کہاں سے حاصل کی جائے، ہم آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے قرض لے کر یا پھر سمندر پاکستانیوں کو بانڈز فروخت کرکے یہ رقم جمع کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے ’آئی ایم ایف پیکیج‘ چینی قرض کی ادائیگی میں استعمال نہیں ہونا چاہیے
معاشی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری نہیں کریں گے، حکومت کے پہلے 100 روز میں سنگاپور کی طرح سرکاری کمپنیوں کو ویلتھ فنڈ بنادیا جائے گا تاکہ انہیں سیاسی مداخلت سے پاک کیا جاسکے، نئی حکومت میں وزارت خزانہ کی بجائے اسٹیٹ بینک معاشی اصولوں کی بنیاد پر روپے کی قدر میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گا، تاکہ ڈالر کی قیمت میں کمی بیشی کو سیاسی فیصلوں سے پاک کیا جاسکے، زرعی شعبے اور توانائی آلات بنانے والی کمپنیوں پر ٹیکس کم کیے جائیں گے۔ آمدنی میں کمی کو ویلتھ ٹیکس لگاکر پورا کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا امریکا کو کرارا جواب
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آئی ایم ایف کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان کو ایسے قرضے نہ دیے جائیں جسے وہ چینی قرضے اتارنے کے لیے استعمال کرے۔ اس پر چین نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا آئی ایم ایف کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے بجائے خطے کی خوشحالی کے فروغ کے لیے کام کرنے دے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔