- غزہ صورت حال؛ امریکی وزیر خارجہ اہم دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
- چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ
- کراچی میں اگلے 3روز گرمی کی شدت میں اضافے کا امکان
- پنجاب حکومت کا کسانوں سے گندم نہ خریدنے کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج
- غیر استعمال ریلوے اسٹیشنز اور یارڈز کی اراضی لیز پر دینے کا فیصلہ
- ملکی معیشت عالمی اتارچڑھاؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے، جمیل احمد
- عالمی عدالت سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
- جسٹس بابر ستار نے خود کو آڈیو لیکس کیس سے الگ کرنے کی درخواستیں خارج کردیں
- خون دیجیے، زندگی بچائیے
- چینی وفد پاکستان آگیا، 4 ارب یوآن سرمایہ کاری کرے گا
- شرح سود کا تعین، مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا
- وزیراعظم کی بل گیٹس سے ملاقات، پاکستان میں جاری سرگرمیوں پر تبادلہ خیال
- براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری مسائل کا پائیدار حل نہیں
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں نیا ریکارڈ، پہلی بار 73 ہزار پوائنٹس کی سطح بھی عبور
- ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں مسلسل دوسری شکست پر منیبہ علی مایوس
- چیمپئنز ٹرافی کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو ارسال، بھارت کے میچز شامل
- پاکستان کیلیے 1.1 ارب ڈالر کی قسط کی منظوری آج دیے جانے کا امکان
- چیئرمین پی سی بی کا ٹیم میں ’مسائل‘ کا اعتراف
- بھابھی نے شادی والے دن دلہا کو گرفتار کرادیا
- احسان اللہ کی انجری سے متعلق رپورٹ جلد بورڈ کو وصول ہونے کا امکان
مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تیار نہ ہوسکا
کراچی: پاکستان کے دوست ملک جاپان نے ملیر ہالٹ اور ملیر 15پر فلائی اوورز کی تعمیر کے لیے فنڈ کی فراہمی مہران ہائی وے کی اگست میں تکمیل سے مشروط کردی ہے اور بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر وہ31اگست تک مہران ہائی وے کی تکمیل نہ کرسکی تو ان 2 منصوبوں کے لیے فنڈ کی فراہمی کا فیصلہ واپس لے لیا جائے گا۔
دوسری طرف بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ تاحال مہران ہائی وے فیز ٹو کا قابل عمل ڈیزائن تک تیار نہیں کرسکی جس کے باعث اس بات کے امکانات بہت معدوم ہوچکے ہیں یہ اہم ترین شاہراہ اگست میں تکمیل ہوسکے گی، باخبر ذرائع نے اس امر کا انکشاف کرتے ہوئے ایکسپریس کو بتایا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ نے 2 ماہ قبل مہران ہائی وے فیز ٹو کی تعمیر کیلیے ٹینڈر جاری کیے تھے، اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 55 کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا تھا جو کہ مکمل طور پر جاپانی ادارے جائیکا نے ادا کرنا تھا۔
تاہم بلدیہ عظمیٰ اس سڑک کا 2 ماہ گزر جانے کے باوجود ڈیزائن تک تیار کرنے میں ناکام رہی ہے جس پر جائیکا نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بلدیہ عظمیٰ کی انتظامیہ پر واضح کردیا ہے کہ اگر اگست تک یہ منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا تو ملیر ہالٹ اور ملیر15کے علاقے میں فلائی اووز کی تعمیر کیلیے رقم کی فراہمی کا جو اعلان کیا گیا تھا اس کو واپس لے لیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔